مجموعی طورپر170 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔فائل فوٹو
مجموعی طورپر170 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔فائل فوٹو

پاکستان میں کرونا سے 21 افراد جاں بحق۔مریضوں کی تعداد1650ہو گئی

ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1650 سے بڑھ گئی جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد21 ہوگئی ہے۔

جاں بحق ہونے والوں میں سے 6 کا تعلق پنجاب، 5 کا خیبر پختونخوا،7 کا سندھ، جبکہ گلگت بلتستان 2اور ایک کابلوچستان سے ہے،29 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1626 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں 618، سندھ میں 508، بلوچستان میں 144، خیبر پختونخوا میں 195، گلگت بلتستان میں 128، اسلام آباد میں 51 جبکہ آزاد کشمیر6 میں مریض زیر علاج ہیں۔

کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک بھر میں کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔

کرونا وائرس کے باعث اموات اور مریضوں کے اعتبار سے اب تک پنجاب 6 ہلاکتوں اور618 مریضوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

پنجاب

پنجاب میں اتوار کو کرونا وائرس سے ایک اور مریض انتقال ہوا جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو چی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب سے آنے والی 68 سالہ خاتون رحیم یار خان میں زیر علاج تھی تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازی خان، ملتان، لاہور اور فیصل آباد کے قرنطینہ سینٹرز میں 318، لاہور (علاوہ زائرین) 116، گجرات 55، راولپنڈی 30، جہلم 28، گوجرانوالہ 11، فیصل آباد (علاوہ زائرین) 9، ڈیرہ غازی خان (علاوہ زائرین) 5، منڈی بہاؤ الدین 4، ملتان، رحیم یار خان، ویہاڑی، میانوالی، ننکانہ صاحب اور سرگودھا میں 2، 2، نارووال، اٹک، بہاولنگر، خوشاب اور بہاولپور میں ایک ایک کیس کی تصدیق ہوئی۔

سندھ

سندھ میں مزید 3 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 6 جبکہ 6 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مریضوں کی تعداد 508 ہو گئی ہے۔

صوبائی وزارت صحت نے صوبے میں مزید دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جاں بحق افراد کی عمریں 52 اور 60 برس اور دونوں کا تعلق کراچی سے ہے۔

اتوارکے روز بھی سندھ میں دو افراد جاں بحق ہوئے تھے جس کی صوبائی وزارت صحت کی ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دونوں افراد نمونیہ اورکرونا وائرس سے جاں بحق ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ جاں بحق دونوں افراد کراچی کے رہائشی ہیں، جن کی عمریں 83 اور 70 برس تھیں۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ نے وضاحت جاری کردی، شہروں میں واقع پٹرول پمپس صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک کھلیں گے، ہائی ویز پر قائم پٹرول پمپس بھی کھلے رہیں گے جبکہ ٹائر پنکچر کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی۔ فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

اسلام آباد

سرکاری پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں مزید 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد اسلام آباد میں مریضوں کی تعداد 43 سے بڑھ کر 51 ہوگئی ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں بھی مزید 3 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 144 ہو گئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ افراد میں سے 4 ڈاکٹروں سمیت 10 افراد کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق اب تک 2 مریض مکمل صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک مریض انتقال کر چکا ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی کرونا وائرس کے 5 نئے مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد وادی میں متاثرہ افراد کی تعداد 128 ہو گئی ہے۔اتوارکو گلگت بلتستان میں وبا کے باعث محکمہ صحت کا ملازم جاں بحق ہو گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر نگر شاہ رخ چیمہ کے مطابق ضلع نگر میں محکمہ صحت کے ملازم کو 24 مارچ کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگیا۔اس ہلاکت کے بعد گلگت بلتستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔ گلگت میں اب تک 6 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں بھی آج تین نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 195 ہو گئی ہے۔

گزشتہ روز ایبٹ آباد میں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی تھی جس کی تصدیق کمشنر ہزارہ نے کی تھی۔

کمشنر ہزارہ سید ظہیرالاسلام نے بتایا تھا کہ دو روز قبل ایبٹ آباد کے مقامی اسپتال میں داخل ہونے والے سردار الیاس خان انتقال کر گئے ہیں۔

کرونا وائرس اوراحتیاطی تدابیر

کرونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیجئے۔

بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کی بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں ۔ سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں ۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے ۔ گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔ اس طرح دن میں ایک مرتبہ گرم بھاپ لینے سے سانس کی نالی اور سائینس کی بھی صفائی ہوجاتی ہے۔