حکومت فوری طورپر قاتلوں کو گرفتار کرے۔فائل فوٹو
حکومت فوری طورپر قاتلوں کو گرفتار کرے۔فائل فوٹو

تیسر ٹاؤن میں فائرنگ۔جماعت اسلامی کا ایک کارکن جاں بحق۔5زخمی

کراچی کے علاقے تیسر ٹاؤن میں نامعلوم افراد کی جماعت اسلامی کے کارکنوں پر فائرنگ، ایک جاں بحق اور پانچ کارکن زخمی ہو گئے ،حملہ آوور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جماعت اسلامی کی مقامی قیادت نے حملہ آوروں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے جوڑ دیا ،حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

کراچی کے علاقے تیسر ٹاون میں جماعت اسلامی کے کارکنان پر نامعلوم افراد کے حملے کے نتیجے میں ایک کارکن جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہو گئے ۔

جماعت اسلامی کی مقامی قیادت کا کہنا ہے کہ تیسر ٹاؤن سیکٹر 36 سی میں جماعت اسلامی کے دفتر کے باہر بیٹھے کارکنان پر حملہ کرنے والے  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تھے جن کی  فائرنگ کے نتیجے میں جاوید نامی کارکن موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ پانچ افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے

حملے کی اطلاع ملتےہی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اپنے ساتھیوں سمیت ہسپتال پہنچ گئے اور زخمی کارکنوں کی عیادت کی ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے حملے  کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردوں کا کھلے عام نہتے کارکنان پر فائرنگ کرنا انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتاثبوت ہے، حکومت فوری طورپر قاتلوں کو گرفتار کرے۔

دوسری طرف امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکنان پر جان لیوا حملہ انتہائی قابل مذمت اورافسوسناک ہے،ایک کارکن کی شہادت اور5 کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے،حکومت قاتلوں کی فوری گرفتاری کو یقینی بنائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج دن میں ہی کرک میں الخدمت کے رضاکاروں کو ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نےحبس بے جا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا،دیگر کئی شہروں میں بھی رکاوٹوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، اس مشکل گھڑی میں ملک و قوم کی خدمت کرنے والے رضاکاروں کے ساتھ یہ سلوک قابل مذمت اور حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔