عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو
عدالت نے وزارت داخلہ سے میڈیکل کے طلباکے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔فائل فوٹو

معاونین خصوصی کو عہدے ہٹانے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار

اسلام آبادہائیکورٹ نے معاون خصوصی کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست کامحفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے معاونین خصوصی کو عہدے ہٹانے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قراردیدی،چیف جسٹس اسلام آباد نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کامعاون خصوصی دہری شہریت پرنااہل نہیں ہوسکتا،دہری شہریت والاپاکستانی ہے محب وطن ہونے پرشک نہیں کیاجاسکتا۔

نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں وزیراعظم کے معاونین کو عہدوں سے ہٹانے کیلیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست پر سماعت کی ،وکیل درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ آرٹیکل 93 کے تحت 5 مشیر مقررکیے جا سکتے ہیں ،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ آرٹیکل 93مشیروں سے متعلق ہے،معاونین خصوصی سے متعلق نہیں۔

 

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آئین میں یہ دکھائیں جس جگہ لکھا ہے معاونین دہری شہریت نہیں رکھ سکتے ؟،وکیل اکرام چوہدری نے کہاکہ آئین میں ایسا کچھ نہیں لکھالیکن رولزآف بزنس میں یہ پابندی موجود ہے،رولز15 میں اس قسم کی پابندی موجود ہے،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ رولز15 تو 2010 میں حذف کیا جاچکا ہے۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے معاون خصوصی کوعہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست کامحفوظ فیصلہ سنا دیا،عدالت نے معاونین خصوصی کوعہدے ہٹانے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قراردیدی،چیف جسٹس اسلام آباد نے 4 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا

۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کامعاون خصوصی دہری شہریت پرنااہل نہیں ہوسکتا،دہری شہریت والاپاکستانی ہے محب وطن ہونے پرشک نہیں کیاجاسکتا۔عدالت نے کہاکہ معاون خصوصی کاتقرروزیراعظم کااختیارہے اورتعدادکی بھی پابندی نہیں،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ وزیراعظم عوام کوجوابدہ ہیں،تنہاریاستی نظام نہیں چلاسکتے۔