خوفناک ڈراپ سین، تین بھائیوں کا قاتل چوتھا بھائی نکلا

کوئٹہ کے نامور آرتھوپیڈک ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے 3بچوں سیدال خان ‘زریان خان اور زرنگ خان کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا اور تینوں کا قاتل ان کا ہی بھائی نکلا ،پولیس نے ملزم کو گرفتارکرکے آلہ قتل برآمد کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پولیس کے مطابق بہیمانہ طور پر قتل کیے گئے تین بھائیوں کا قاتل مبینہ طور پر اپنا ہی سگا بھائی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 17 سالہ ملزم کو گرفتارکر لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس غلام اظفر مہیسر نے میڈیا بتایا کہ ملزم قیس خان نے دوران تفتیش تینوں بھائیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے تین بھائیوں سیدال خان، زریان خان اور زرنگ خان کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب کوئٹہ کے علاقے جوائنٹ روڈ پرایک شادی کی تقریب سے واپس آتے ہوئے قتل کیا۔ قتل ہونے والے دو بھائی 17 سالہ ملزم سے تین سے سات سال بڑے جبکہ ایک نوسال چھوٹا تھا۔

مبینہ قاتل اور مقتولین چمن سے تعلق رکھنے والے معروف آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے بیٹے تھے۔ان کا خاندان مالی طور پر خوشحال بتایا جاتا ہے بیشتر افراد ڈاکٹر اور اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔

پولیس کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملزم تین بھائیوں اور ایک گھریلو ملازم کے ساتھ ایک ہی گاڑی میں سوار تھے۔فائرنگ سے سیدال خان، زریان خان اور زرنگ خان موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ ملازم اسفند زخمی ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ اندھا قتل تھا تاہم پولیس اور سی آئی اے نے تفتیش شروع کی اور شواہد اکٹھے کیے تو دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آئے۔

بیان کے مطابق واقعے میں بچ جانے والے قیس خان اور ملازم اسفند کو شامل تفتیش کیا گیا جس کے دوران ملزم قیس خان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کا اپنے بھائیوں سے اکثر لڑائی جھگڑا ہوتا رہتا تھا اور وہ ان سے بہت تنگ تھا جو اس کو بات بات پر روک ٹوک کرتے تھے جبکہ دل میں جائیداد کا لالچ بھی تھا۔

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے وقوعہ والے دن گھر پر پڑے اپنے کزن کا پستول اپنے ساتھ اٹھایا اور تینوں بھائیوں کے ساتھ مل کر شادی کی تقریب میں شرکت کی۔

واپس آتے ہوئے راستے میں اچانک پستول اٹھا کر اپنے تینوں بھائیوں پر فائر کھول دیا اور انہیں قتل کر دیا۔ ملزم قیس خان نے گاڑی میں موجود ملازم اسفند پر بھی فائرنگ کی تھی اسفند زخمی ہونے کے باوجود آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا اور جب لوگوں کا شور سنا تو گاڑی سے اتر کر باہر آ گیا۔

پولیس کے مطابق ملزم قیس خان نے بعد ازاں اسفند کو جلدی دوسری گاڑی میں بٹھایا اور ہسپتال کی طرف روانہ ہو گیا۔ راستے میں ملزم اسفند کو  ڈراتا اور دھمکاتا رہا کہ کسی کو اگر کچھ بتایا تو وہ اسے بھی مار دے گا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔