صحافیوں سے گفتگو میں سارا زور بھی پی ٹی آئی سے کی گئی ’’نا انصافی‘‘ پر رہا، فائل فوٹو
 صحافیوں سے گفتگو میں سارا زور بھی پی ٹی آئی سے کی گئی ’’نا انصافی‘‘ پر رہا، فائل فوٹو

زرداری ٹیسوری ڈاکٹرائن کراچی کامستقبل داؤ پر لگا رہا ہے،حافظ نعیم

کراچی(امت نیوز) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ  الیکشن کمیشن کے بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ کے اعلان کے بعد بھی گورنر ہاؤس میں الیکشن ملتوی کرنے اور کراچی کو ایک بار پھر تباہ و برباد کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ زرداری ٹیسوری ڈاکٹرائن سے ساڑھے تین کروڑ عوام کے مستقبل کو داؤ پر لگایا جارہا ہے،پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم اہل کراچی کے خلاف سازشیں بند کردیں، کراچی کے عوام اب کسی صورت میں بھی ان چالوں اور دھوکے میں نہیں آئیں گے۔جماعت اسلامی  ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر  فوج اور رینجرز کے اہلکاروں کی تعیناتی کے  لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ چکی ہے۔ہم وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو بھی خط لکھیں گے کہ انتخابات کو پُر امن اور شفاف بنانے کے لیے ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج اور رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔نعمت اللہ خان نے 100ملین گیلن کے منصوبے کے تھری کو مکمل کیا اور 650ملین گیلن کا کے فورمنصوبہ شروع کیا،شرجیل میمن صرف اس بات کا جواب دے دیں کہ 15سال میں ان کی حکومت نے کے فور منصوبہ کیوں مکمل نہیں کیا؟،کراچی کے عوام 15جنوری کو گھروں سے نکل کر زیادہ سے زیادہ تعداد میں جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں اور اپنے ووٹ کا خود تحفظ کریں اور دھاندلی کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنادیں۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے منگل کے روز ادارہ نورحق میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی سازشیں ٗپر ی پول رگنگ روکنے کے اقدامات اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داریوں سمیت دیگر شہری مسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امراء کراچی راجا عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر، سکریٹری کراچی منعم ظفر خان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمان  نے جماعت اسلامی ضلع شمالی کے تحت سہراب گوٹھ میں حق دو کراچی جرگہ سے بھی خطاب کیا۔جرگے سے ڈپٹی سکریٹری کراچی عبد الرزاق خان، امیر ضلع شمالی محمد یوسف ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کراچی جرگے اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ پیپلزپارٹی گزشتہ 15سال سے اقتدار میں ہے،اس نے کراچی کے عوام کے مسائل میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا،15سال سے کے فور منصوبہ تعطل کا شکار ہے، کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ موجود نہیں ہے، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شہری پریشان حال ہیں۔ پیپلزپارٹی اندرون سندھ کی طرح کراچی میں اپنے آر اوزا ور ڈی آر اوز کے تعاون سے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ  ترازو کراچی کی ترقی اورکراچی کے عوام کی کامیابی کا نشان ہے،جماعت اسلامی کراچی میں بسنے والے ہر زبان بولنے والے اورتمام برادریوں سے تعلق رکھنے والوں کی جماعت ہے،ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں جماعت اسلامی نے ہی کراچی کے عوام کا ساتھ دیا ہے خصوصاً ایسے حالات میں جب لسانی سیاست کی جارہی تھی تو اس وقت صرف جماعت اسلامی واحد پارٹی تھی جس نے لسانیت و تعصب کی سیاست کو مسترد کیا اور سب کو بھائی بھائی بنادیا، آج کراچی میں رہنے والے تمام شہری آپس میں مل جل کر رہتے ہیں اور  اب لسانی سیاست اور عصبیت کے دور کو دوبارہ نہیں آنے دیں گے،

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے نامزد امیدواروں کو کامیاب کریں، جماعت اسلامی کا میئر کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا،اختیارات کو رونا نہیں روئے گا بلکہ اپنے اختیارا ت سے بڑھ کر کام کرے گا اور بقیہ اختیارات کراچی کے عوام کے ساتھ مل کر حاصل کرے گا،جماعت اسلامی کا میئر کراچی میں ماڈل اسکولز بنائے گا جس میں غریب سے غریب بچہ بھی معیاری تعلیم حاصل کرے گا، کراچی کی ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی، کے فور منصوبہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کے ذریعے سے ہی مکمل کروائے گا۔جماعت اسلامی میں امانت دار اور باصلاحیت قیادت موجود ہے، ہم تمام پارٹیوں اور ہر زبان بولنے والوں کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،جماعت اسلامی صرف دعوے نہیں بلکہ عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، جماعت اسلامی کے پاس کوئی اقتدار نہیں ہے لیکن کراچی میں الخدمت اور جماعت اسلامی کے تحت اسپتال موجودہیں جہاں سستا اور معیاری علاج کیا جاتا ہے، واٹر فلٹریشن پلانٹ سے پینے کے لیے صاف پانی انتہائی ارزاں قیمتوں میں فرہم کیا جاتا ہے۔ محمد یوسف نے کہاکہ 15جنوری کا دن ان تمام پارٹیوں سے نجات کا دن ہے جنہوں نے ہمیں بے شمار مسائل پیدا کیے، سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، شہری بے روزگار ہیں، باعزت ٹرانسپورٹ تک میسر نہیں ہے، مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے نامزد امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں۔