جیتی ہوئی نشستیں

جیتی ہوئی 2نشستیں مل گئیں باقی 7بھی واپس لیں گے۔ حافظ نعیم کا اعلان

پی پی ہماری اکثریت تسلیم کرے اور تمام نتائج کی تصحیح کرے پھر اس سے کوئی بات ہو گی۔ پوسٹ پول رگنگ کیخلاف پورا شہر کھڑا ہو گا، ادارہ نور حق میں خطاب

 

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے منگل کی شب ادارہ نور حق میں امرائے اضلاع و ذمہ داران کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ ئ خیال اور سندھ حکومت و پیپلز پارٹی کی پوسٹ پول رگنگ کے بعد پیدا شد ہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح اور دو ٹوک انداز میں اعلان کیا کہ جماعت اسلامی کے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ہر گزڈالنے نہیں دیا جائے گا،پیپلز پارٹی دوبارہ گنتی کے نام پر سرکاری مشینری استعمال کر کے اور ڈی سیز پر سیاسی دباؤ بڑھا کر بدترین دھاندلی کا دروازہ کھول رہی ہے۔ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی پوسٹ پول رگنگ کے خلاف پورا شہر کھڑا ہوگا، ہماری جیتی ہوئی نشستوں میں 2کا اضافہ ہو گیا مزید 7بھی واپس لیں گے‘جس کے تصدیق شدہ فارم11اور 12ہمارے پاس موجود ہیں۔بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی شہر کی نمبر ون پارٹی بن کر سامنے آئی ہے اور ہم سادہ اکثریت کی جانب جا چکے ہیں لیکن ہماری واضح اکثریت کو کم کرنے کے لیے آر اوز کے دفاتر میں نتائج تبدیل کیے گئے ہیں،

انہوں  نے کہا کہ سب سے زیادہ ڈسٹرک ویسٹ کے ٓآفس میں آر او غلام قادر تالپورکے دفتر میں نتائج تبدیل کیے گئے ہیں۔95یوسی میں ہمارے امیدواروں کے فارم 11اور 12ہمارے پاس موجود ہیں ان میں سے 9یوسیز کے نتائج میں آر او آفس میں سازش کے ذریعے ہمیں ہارا ہوا ظاہر کیا گیا ہے۔ ان میں سے 2ہمیں واپس مل گئی ہیں باقی یوسیز میں اورنگی ٹاؤن کے یوسی نمبر 8,7,3 منگھوپیر معمار یوسی 12، گلشن اقبال یوسی 1، مومن آباد یوسی 3اورماڈل کالونی یوسی 8شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 10یوسیز میں ہم نے دوبارہ گنتی کی درخواست بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔ ہمارے مینڈیٹ پر شب ِ خون ماراگیا  ہے اس دھاندلی کے خلاف شہر بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت بلاول بھٹو، مراد علی شاہ سے کہتے ہیں کہ پہلے ہمارے نتائج کی تصحیح کی جائے پھر بات ہوگی،پی ٹی آئی کو بھی شکایت ہیں ہم ان سے بھی کہتے ہیں کہ فارم 11اور 12کے حوالے سے وہ آئیں ہم ان کا ساتھ دیں گے اور اگر اس طرح کا کوئی معاملہ پیپلز پارٹی کے ساتھ پیش آتا تو ہم اس کی بھی مذمت کرتے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن یوسی 7میں فارم 11کے مطابق ہمارے اُمیدوار نے 7494ووٹ حاصل کیے جس کا ثبوت ہمارے پاس موجود ہے لیکن فارم 13میں ان ووٹوں کی تعداد کم کر کے 4500کر دی گئی اور اسی طرح یوسی 8ماڈل کالونی میں ہمیں فراہم کیے گئے فارم 11میں ترازو کے نشان کو 5272ووٹ ملے لیکن فارم 13میں اس تعداد کو 2589کر دیا گیا اور ریٹرننگ آفسر منتخب نمائندوں کو نتیجہ دینے کے بجائے دھوکے بازی کرتے ہوئے خاموشی سے دیوار پر چسپاں کرکے چلا گیا جو سراسر دھاندلی اور اکثریت کو کم کرنے کی سازش ہے۔اس کی تحریری شکایت ہم نے صوبائی الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا اور بائیکاٹ کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے ترازو کے نشان پر مہر لگا کر مینڈیٹ دیا۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے ہر قسم کے آئینی و قانونی اور جمہوری طریقے استعمال کرے گی۔ ہم عدالتوں میں بھی جائیں گے اور سڑکوں پر بھی عوامی قوت و طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارا میئر آنے سے روکا گیا تو پھر ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی شہر میں سب سے بڑی سیاسی و انتخابی قوت بن کر سامنے آئی ہے اور عوام نے ہماری حق دو کراچی تحریک پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہم اہل کراچی سے بھی بھر پور اظہار تشکر کرتے ہیں کہ جنہوں نے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے شدید ابہام اور گومگو کے باوجود گھروں سے نکل کر ایک معقول تعداد میں ووٹ دیا، ترازو کو کامیاب کرا اوران عناصر کو مسترد کردیا جو چاہتے تھے کہ کوئی گھر سے ہی نہ نکلے۔#