بزرگ اور بچے کی سوچ میں فرق ہوتا ہے، فائل فوٹو
بزرگ اور بچے کی سوچ میں فرق ہوتا ہے، فائل فوٹو

پی ٹی آئی سے مذاکرات پہلے ہو رہے تھے نہ اب ، مولانا فضل الرحمن

لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ الیکشن پر متفقہ فیصلہ کریں گے،ملکی صورتحال کو نئی پریکٹس کی بھینٹ نہیں چڑھا سکتے،جو ملک کیلیے مفید ہو گا وہی فیصلہ کریں گے۔

وفاقی وزیر ایاز صادق سے ان کے بھائی انتقال پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جوڈیشری نے جانبداری کامظاہرہ کیا تو عوامی عدالت میں گئے،عوام نے بھی جانبداری کے رویے کو محسوس کیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ انہوں نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا،فوجی تنصیبات پر حملہ کریں گے تو آرمی ایکٹ حرکت میں آئے گا،ان کاکہناتھا کہ جلسے ہم نے بھی کیے ہیں،ہمارے جلسوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی جلسیاں تھیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ الیکشن پر ہم متفقہ فیصلہ کریں گے،ملکی صورتحال کو نئی پریکٹس کی بھینٹ نہیں چڑھا سکتے،جو ملک کیلیے مفید ہو گا وہی فیصلہ کریں گے۔

ان کاکہناتھا کہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ، ہر پارٹی کا اپنا منشور ہے،عوام سمجھ رہے ہیں کہ ملک کو دلدل میں کس نے دھکیلا، سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ 2017 کے بعد ملکی معیشت کی گروتھ گرگئی،چیئرمین پی ٹی آئی سے مذاکرات پہلے ہو رہے تھے نہ اب، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔