2005ء میں ماں دستبردار ہوئی، بیٹا 18 سال بعد میئربن گیا

کراچی(امت نیوز)میئرکراچی کے انتخاب اورحلف برداری پرپیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی میں لفظی گولہ باری کے علاوہ قانونی جنگ چھڑگئی،18 برس قبل میئرکراچی کے انتخاب کیلئے پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی شیروشکرتھیں،منتخب میئر مرتضی وہاب کی والدہ نے نعمت اللہ خان کے مقابلے میں الیکشن سے دستبردارہوکرجماعت اسلامی کو فتح دلوائی تھی۔

کراچی کی بلدیاتی سیاست پرطائرانہ نظرڈالی جائے تو کئی دلچسپ پہلو اجاگر ہوتے ہیں،2005 میں کراچی میں جس منصب کیلئے فوزیہ وہاب امیدوارتھیں کم وبیش 18 سال کے بعد اُسی منصب پرانکے بیٹے مرتضی وہاب نے میئرکی حیثیت سے حلف اٹھاکرتخت کراچی سنبھال لیا،

دلچسپ امریہ ہے کہ فوزیہ وہاب جماعت اسلامی کے امیدوارنعمت اللہ خان کے حق میں دستبردارہوگئی تھیں جبکہ انکے بیٹے مرتضی وہاب اسی جماعت کے امیدوارحافظ نعیم الرحمان کو شکست دی،پیپلزپارٹی کے قیام کے بعد کراچی میں مرتضیٰ وہاب پارٹی کے پہلے میئرمنتخب ہوئے ہیں۔