کراچی (اسٹاف رپورٹر) ناردرن بائی پاس کراچی میں مئی کے مہینے سے شروع کی جانے والی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی اپنے اختتام پرہے۔عید قرباں میں ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے،ملک کے چاروں صوبوں پنجاب،خیبرپی کے ،بلوچستان اورسندھ سے اب تک پانچ لاکھ پچھتر ہزار سے زائد قربانی کے جانور کراچی کی ناردرن بائی پاس کیٹل منڈی پہنچ چکے ہیں عید الاضحٰی تک قربانی کے جانوروں کی آمد کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔میئر کراچی مرتضی وہاب نے حلف اٹھاتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مویشی منڈی کے سیکورٹی اقدامات مزید بہتر بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ ذوالحج کا چاند نظرآتے ہی کیٹل منڈی ایک میلے کی صورت اختیارکرچکی ہے۔
ناردرن بائی پاس تک جانے والے راستوں سے ناآشنا شہریوں کی پہلی ترجیح اس وقت کیٹل منڈی بنی ہوئی ہے،موبائل لوکیشن ڈال کراہل خانہ کے ہمراہ منڈی مویشیاں دیکھنے اور اپنا جانور تلاش کرنے چلے آتے ہیں ان خوبصورت قربانی کے جانوروں میں ساہیوال، برہمن ، چولستانی اورسندھی نسل کی گائے، سبی بیل، آسٹریلین اوراسپینش بُل بھی موجود ہیں۔کیٹل منڈی میں خوبصورت بھاری بھرکم مختلف نسل کے بکروں نے بھی دھوم مچائی ہوئی ہے۔
دوسری طرف خوبصورت نقش و نگار والے چولستانی،لاڑی،تھری ریگستانی جہاز اونٹ بھی شہریوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں،کشمیربلاک میں دلہن کی طرح سجے ڈانس کرنے والےاونٹوں نے شہریوں کے دل موہ لیے ہیں۔ نادرن بائی پاس مویشی منڈی میں پورا کراچی امڈ آیا ہے آخری دنوں میں شہریوں کا پوری رات کیٹل منڈی میں بسیرا رہتا ہے،۔مویشی منڈی کے ایڈمنسٹڑیٹرمظفرحسن کا کہنا ہےکہ21 مئی سے اب تک کم و بیش پانچ لاکھ 75 ہزارسے قربانی کے جانورلائے جاچکے ہیں جن میں سے ڈھائی سے تین لاکھ مویشی فروخت ہوچکے ہیں،ڈیجیٹل کیٹل منڈی میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے ٹوکن کرواکراپنی پسند کے جانور بک کروا رکھے ہیں۔ ترجمان کیٹل منڈی نادرن بائی پاس یاور رضا چاولہ نے کہا کہ بچے ، بوڑھے ، اورجوان سب نے اپنی فیملیزکے ہمراہ کیٹل منڈی آکراسے میلہ مویشاں بنا رکھا ہے۔
وٹرنری ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ کچھ لوگ لپمی اسکن بیماری سے صحت یاب ہونے والےجانور دکھاکر شہریوں کا خوفزدہ کرتے ہیں ،ڈاکٹرز نے کہا کہ لمپی سے ٹھیک ہونے والے جانور کی جلد پر نشانات رہ جاتے ہیں اور نشان نہیں جاتے انہیں یہ نہ سمجھا جائے کہ وہ کسی بیماری کا شکار ہیں۔ منڈی میں عارضی طور پر وٹرنری اسپتال قائم کرکے دور دراز علاقوں سے آنے والے جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے ان کی فوری ٹریٹمنٹ کی جاتی ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر فی جانور 20 لیٹر اپنی انہیں مفت فراہم کیا جارہاہے، شہریوں کی سہولت کے لیے بینک کے علاوہ اے ٹی ایم میشںیں بھی موجود ہیں کراچی کے شہری اور بیوپاری ٹوکن(بیعانہ) دے کر اپنا جانورگھرلے جاکر بھی بقیہ رقم ادا کرسکتے ہیں۔