پاک یو اے ای جوائنٹ وینچر کراچی گیٹ وے ٹرمینل کا قیام

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک متحدہ عرب امارات جوائنٹ وینچر کراچی گیٹ وے ٹرمینل کا قیام عمل میں آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ (کے جی ٹی ایل)، جو کہ متحدہ عرب امارات کے ابو ظہبی پورٹ گروپ اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے، نے انفراسٹرکچر اور سہولیات کو بہتر کرنے کا عندیہ جمعرات کو نقاب کشائی کی تقریب کے دوران دیا۔

گورنر سندھ کامران خان تیسوری نے کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ کا افتتاح نقاب کشائی سے کراچی پورٹ ٹرسٹ میں کیا۔ اس موقع پر معاہدے پر بھی دستخط ہوئے جو کہ ابو ظہبی پورٹ اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درمیان ہوا۔

اس 50 سالہ کن سیشن معاہدے سے 2 ارب ڈالرز کی بین الاقوامی سرمایہ کاری متوقع ہے جس شپمنٹ سہولیات کو جدید سطور لے جایا جائے گا، خصوصی ایکونومی زون اور ریلوے کنیکٹیویٹی کے پی ٹی اور پورٹ قاسم کے درمیان جیسے منصوبوں پر پیش قدمی کی جائے گی۔

چیف ایگزیگیٹیو آفیسر اے ڈی پی جی کپتان جمعہ شمسی اور چیرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ سید سیدین رضا زیدی کے مابین معاہدے پر دستخط وفاقی وزیر بحری امور فیصل سبزواری، چیف منسٹر سندھ سید مراد علی شاہ، متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے انرجی اور انفراسٹرکچر سہیل محمد المیزروئ، وزیر برائے انویسٹمنٹ اور تجارتی امور متحدہ عرب امارات ڈاکٹر ثانی بن احمد الزائعودی، سفیر برائے متحدہ عرب امارات شیخ احمد دالمبر المختوم، قونصل جنرل کراچی از متحدہ عرب امارات بخیط اطیق الرمیثی کی موجودگی میں کئے گئے جبکہ اس موقع پر دیگر ڈپلومیٹ اور اعلی افسران بھی موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی گیٹ وے ٹرمینل سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ٹرمینل کو جدید سطور سے آراستہ کریں گے اور اس کے لئے وہ بہترین سہولیات کو متعارف کرائیں گے۔ انہوں اس موقع پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کی جانے والی انویسٹمنٹ کو سراہا اور کہا کہ پورٹ آپریشنز میں اس انویسٹمنٹ سے ملکی معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر بحری امور نے اپنے خطاب میں آگاہ کیا کہ اس معاہدے سے 50 ملین ڈالرز تو فوری طور پر میسر آئیں گے اور بعد ازاں مزید پی آئ سی ٹی اور پورٹ قاسم میں سرمایہ کاری سے 12.5 فیصد رائلٹی میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر ملازمین کی نوکریوں کے بابت کہا کہ کسی کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا اور تمام 634 ملازمین اوپر سے لے کر نیچے تک کی نوکریاں بحال رہیں گی اور ابو ظہبی پورٹ ان کے ذریعے کے جی ٹی ایل کے امور کو سنبھالے گا اور ٹرمینل کو آپریٹ کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کا بہترین دوست ہے جس نے ہمیشہ پاکستان کی قومی ڈزاسٹر میں مدد کی ہے اور آج پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے اس اشتراک سے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں جو کہ پاکستان مخالف نظریات کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف اگزیکوٹیو آفیسر اے ڈی پی جی کپتان جمعہ شمسی نے کہا کہ کے جی ٹی ایل ٹرمینل ایک اہم پورٹ کے طور پر ابھرے گا اور ریجنل اور بین الاقوامی بزنس کے حوالے سے ایک اہم بندرگاہ ہوگا جہاں کم لاگت سے زائد کارگردگی کے ذریعے پاکستان کو معاشی استحکام کی طرف گامزن کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بھی فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت متحدہ عرب امارات پاکستان کا مڈل ایسٹ میں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور 9.3 ارب ڈالرز سنہ 2022 تجارتی سرگرمیوں رہی تھیں جو کہ مزید بہتر ہوں گی اور اس ٹرمینل کے ذریعے مزید تجارتی راہیں بھی کھل جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابو ظہبی پورٹ گروپ انفراسٹرکچر، ریلویز اور ڈجیٹل تکنیک متعارف کرا کر آپریشنز کو آسان اور کم لاگت میں لائے گا۔

اس موقع پر چیرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ سید سیدین رضا زیدی نے لاکھوں ڈالرز کی فوری سرمایہ کاری کو بارش کا پہلا قطرہ کہا اور کہا کہ اس سے پورٹ ٹرمینل میں ایکسپینشن ہوگی اور اس سے ریوینیو میں بھی اضافہ ہوگا اور یہ کراچی بندرگاہ کو ریجنل تجارتی ہب بننے میں معاونت کرے گا۔