چھاتی کےکینسرکاموثرعلاج موجود ہے،مقررین

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نوعمر لڑکیاں اورنوجوان خواتین اگر اپنی چھاتی کےمعائنہ کی عادت باقاعدگی سےاپنالیں تو بریسٹ کینسرجیسےمرض سےخودکو محفوظ رکھ سکتی ہیں یا کم ازکم اس عادت کےاپنانےسےچھاتی کے کینسرکےمنفی اثرات کو کم کیاجاسکتا ہے، یہ بات ہمدردکالج آف میڈیسن اینڈڈینٹسٹری کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹررضاالرحمن نےسیمینارسےخطاب کرتے ہوئےکہی ۔

سیمینارسےکالج کےوائس پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر سید محمدمبین ،ڈاکٹرعظمیٰ رضا،ڈاکٹرماریہ محی الدین ،ڈاکٹر بینش اختر،ڈاکٹر نزہت اکرم ،ڈاکٹرجوہم زہرا،ڈاکٹر مہک نازاورڈاکٹرفرزین نے بھی خطاب کیا۔ سیمینارسےخطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹررضاالرحمن نےکہاکہ چھاتی کے کینسرکاموثرعلاج دستیاب ہےاور اس خطرناک بیماری کےمنفی اثرات کو کافی حد تک کم کیاجاسکتا ہے بشرطیکہ نوعمر لڑکیاں اور نوجوان خواتین اپنےجسم کاباقاعدگی سےمعائنہ کریں۔

انہوں نےکہاکہ اگر کوئی خاتون بریسٹ کینسرمیں مبتلا ہوجاتی ہے تو خاندان کی دیگر خواتین میں بھی اس کے بڑھنےکاخطرہ ہوتا ہے،پاکستانی خواتین علم کی کمی اورشرم کی وجہ سےاس بیماری کو چھپاتی ہیں۔ نتیجےکےطور پر یہ بیماری مختصر وقت میں اپنی جڑیں گہری کر لیتی ہے،پاکستان کا پہلا پنک اسپتال جلد لاہور میں قائم کیاجارہا ہے جس میں خواتین میں عام ہونیوالی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی سہولت میسر ہو گی۔

قبل ازیں وائس پرنسپل پروفیسرڈاکٹرمحمد مبین نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ مرکزی لیکچرز کے بعداس سیشن کے دوران ڈاکٹر جوہم زہرہ نے خواتین شرکاء کو بتایا کہ بریسٹ کینسر کی خود تشخیص کیسے کی جاتی ہے جبکہ ڈاکٹرفرزین نے دنیا بھر میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں حقائق اور اعداد و شمار بیان کئے۔