عمران خان کی شکل میں سیاستدان نہیں فتنہ ہے، فائل فوٹو
عمران خان کی شکل میں سیاستدان نہیں فتنہ ہے، فائل فوٹو

بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی، رانا ثناءاللہ

اسلام آباد: رانا ثنا اللہ نے عمران خان اور سائفر کا معاملہ خصوصی عدالت میں لے جانے کا عندیہ دیدیا، کہتے ہیں عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے مطابق کارروائی کا وزارت قانون ہی بتا سکتی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق (ن) لیگی رہنما رانا ثناءاللہ کا کہنا ہےکہ عمران خان کا جتھہ ملک میں افراتفری اور انارکی چاہتا تھا، اس جتھے خود کو ہی حادثے سے دوچار کر لیا، آرٹیکل 6 کے مطابق کارروائی کا وزارت قانون ہی بتا سکتی ہے۔ امریکا نے چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر معافی کا مطالبہ نہیں کیا، جرم ثابت کرنے کیلیے دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے خفیہ دستاویزات کو جاری کیا بعد میں چوری کر کے اپنے پاس رکھ لیا۔ یہ کیسز ایسے ہیں جو اب ثابت ہو چکے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے ان جرائم کا حساب دینا ہے۔ یہ ریاست کے مفاد کا معاملہ ہے یہ جرم ہوا ہے۔ ریاست کی مدعیت میں یہ مقدمہ خصوصی عدالت میں جائے گا۔ اعظم خان جس سے رابطہ رکھنا چاہیں وہ ان کی مرضی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپنے بیان میں اعظم خان نے وضاحت کی ہے کہ وہ کہاں تھے، اعظم خان نے بتایا کہ وہ اپنے دوست کے گھر پر تھے، اعظم خان جہاں جانا چاہیں جس سے رابطہ رکھنا چاہیں رکھیں، منظر عام پر آنے کا فیصلہ اعظم خان کا اپنا فیصلہ تھا، میری اطلاعات کے مطابق اعظم خان کل سے اپنے گھر میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم خان نے اپنے ضمیر کو مطمئن کرنے کیلیے بیان دیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سائفر اب بھی عمران خان کے پاس ہے، یہ ان سے برآمد کیا جانا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیسز ثابت ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عدالت میں لایا جائے گا اور انصاف کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لینے پر پابندی میرے علم میں نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپنے جرائم کا جواب دینا ہی ہے، بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی۔