غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری،مزید 83 فلسطینی شہید

غزہ، (امت نیوز)اسرائیلی فوج نے غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں کے دوران گزشتہ24 گھنٹوں میں مزید83 فلسطینی شہید کردئیے۔دیر البلاح میں اسرائیلی فوج نے 10 فلسطینیوں کو شہید کیا ، شہداء کی مجموعی تعداد 28 ہزار 858 ہوگئی۔ سفاک اسرائیلی فوج نے نصر ہسپتال پردھاوا بول کر عملے کو گرفتار کرلیا اور سرجری کے آلات توڑ دئیے۔ حماس نے غزہ میں امداد کی فراہمی تک اسرائیل سے کسی بھی قسم کی بات چیت سے صاف انکار کردیا۔سربراہ حماس اسماعیل ہنیہ نے کہا اسرائیل جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیری حربے استعمال کررہا ہے۔ حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ نہ کرنے پر اسرائیلی دارالحکومت میں احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے تل ابیب میں سڑکوں پر نکل کر امریکہ اور اسرائیلی حکومت کے خلاف شدید نعرے لگائے۔دوسری جانب غزہ کے ساتھ یکجہتی کے دوسرے عالمی دن پر دنیا بھر کے 120 سے زائد شہروں میں کروڑوں افراد نے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور نسلی صفائی کے منصوبوں کے خلاف جاری مظاہروں میں حصہ لیا۔استنبول، واشنگٹن، سڈنی، ڈبلن، برلن، پیرس، ویانا، برازیلیا اور کیپ ٹائون، رباط اوربغداد سمیت کئی شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے ،فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی اورجنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔برطانیہ میں فلسطینی فورم کے نائب صدر اور اس دن کو منانے والے اتحاد کے نمائندے عدنان حمیدان نے دنیا بھر میں زبردست مظاہروں کوصیہونی ریاست کی شکست قرار دیا ۔

۔قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہاقاہرہ میں چار ملکی حکام کے درمیان مذاکرات زیادہ حوصلہ افزانہ تھے،جنگ بندی معاہدے کو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ مشروط نہیں کرنا چاہئے۔ چین نے اسرائیلی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی اور فوری امداد کی رسائی کی ضرورت پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ دو ریاستی حل کے لئے بین الاقوامی امن کانفرنس بلائی جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاتمام مقاصد حاصل ہونے تک غزہ میں جنگ جاری رکھیں گے۔

برازیل کے صدر نے غزہ میں نسل کشی کو ہولوکاسٹ سے تشبیہ دے دی۔ صدر لولا ڈی سلوا نے افریقی یونین کانفرنس سے خطاب کے دوران کہاجو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے ماضی میں کبھی بھی نہیں ہوا،تاریخ غزہ کی اس وحشیانہ جنگ کی مثال نہیں پیش کر سکتی، غزہ جنگ ویسی ہی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا،یہ سپاہیوں کی سپاہیوں کے خلاف نہیں انتہائی جدید اسلحے سے لیس فوج کی عورتوں اور بچوں کے خلاف جنگ ہے۔غزہ میں سیز فائر کیلئے الجزائر کی قرارداد پر منگل کو اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں رائے شماری کا امکان ہے۔امریکہ نےالجزائر کی قرارداد ویٹو کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔