تونسہ شریف کی بستی دین پناہ میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی اندھا دھند فائرنگ سے دو پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ شہداء میں ایس آئی غلام شبیر اور کانسٹیبل غلام فرید شامل ہیں، دونوں اہلکار تھانہ صدر تونسہ میں تعینات تھے۔
پولیس کے مطابق دائرہ شاہ پل کے علاقے میں مسلح ڈاکوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پارٹی موقع پر پہنچی تو ڈاکوؤں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر فرائض کی ادائیگی کا اعلیٰ ترین ثبوت پیش کیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شہداء کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کی فلاح و بہبود کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔ شہداء نے وطن کے امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اور ان کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔“
واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔