فائل فوٹو
فائل فوٹو

مغربی ممالک نے دباؤ ڈال کر ایران کے جوہری پروگرام پر متنازع رپورٹ تیار کروائی، روسی وزرات خارجہ

ماسکو: روسی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل کی محاذ آرائی پر مبنی پالیسی اور تباہ کن اقدامات  پروہ ممالک حمایت فراہم کرتے ہیں جو درحقیقت اس کے شریکِ جرم اور موقع پرست مفادات کے حامل ہیں۔ انہی ممالک نے  بین الاقوامی ایٹمی انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے)کی قیادت پر دباؤ ڈالا تاکہ ایران کے جوہری پروگرام پر ایک متنازع ’جامع تجزیہ‘ تیار کروایا جا سکے، جس کی خامیوں کو بنیاد بنا کر 12 جون کو ایران مخالف جانبدار قرارداد منظور کروائی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد دراصل  اسرائیل کو ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کی کھلی چھوٹ فراہم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں خطے میں المیہ جنم لے چکا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ مغربی ممالک کی جانب سے عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بین الاقوامی برادری کے لیے نہایت مہنگا اور ناقابلِ قبول عمل ہے۔بیان میں زور دیا گیا ہے کہ عالمی اداروں کو آزاد، غیر جانبدار اور شفاف کردار ادا کرنا چاہیے، نہ کہ مخصوص سیاسی ایجنڈوں کی تکمیل کا ذریعہ بننا۔

روسی وزارت خارجہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کی حالیہ شدت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کشیدگی پورے خطے، بالخصوص اسرائیل اور ایران کے ہمسایہ ممالک میں شدید عدم استحکام پیدا کر سکتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی سرزمین، بشمول اس کی جوہری توانائی تنصیبات، پر اسرائیلی حملوں کے خلاف عالمی اکثریت کا دوٹوک اور غیر متزلزل ردعمل 13 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس اور 16 جون کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کے خصوصی اجلاس کے نتائج سے عیاں ہے۔