اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ میں نے اپنی کتاب اس لئے لکھی ہے کہ میری کہانی سے کوئی کم عمر لڑکی سبق حاصل کرسکتی ہے. اپنی کتاب کے منظرعام پر آنے کے بعد ایک نجی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ریحام خان نے کہا کہ عمران خان سے شادی کے بعد میرے پروفائل میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ مجھے جو بھی پلیٹ فارم ملا ہے میں نے اچھی طرح استعمال کیا ہے، عمران خان سے شادی کے بعد مجھے خود کو معاف کرنا بہت مشکل تھا کیونکہ جس طرح میری پرورش ہوئی اس سے غلطی کی گنجائش نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ شادی میری غلطی اورایک حادثہ تھا لیکن جو اللہ کی مرضی ہوتی وہ بھی ہونا ہوتا ہے، یہ غلطی کرکے میں نے اپنے کو معاف کردیا اورہمیں اپنے کو معاف کرنا سیکھنا چاہیئے۔ ریحام خان نے ایک سول پرکہا کہ میرے دل میں پہلے خاوند اور دوسرے خاوند کے بارے میں اورکسی اورکے بارے میں کوئی نفرت نہیں۔ کتاب میں لکھی گئی باتوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پرریحام خان نے کہا کہ وہ مکمل طوراپنی کتاب میں لکھے گئے واقعات کی سچائی کے متعلق مطمئن ہیں اوراللہ کو جواب دہ ہیں جبکہ ان سب باتوں کے شواہد میرے پاس موجود ہیں، وہ عدالت میں جاکر کہہ سکتی ہیں کہ سچ لکھا ہے اورمیں یہ بات ذمہ داری سے کہہ رہی ہوں۔ ریحام خان نے کہا کہ جو باتیں میں نے لکھی ہیں، ان کی پارٹی کے لوگ اورجو ٹی وی میں بیٹھ کرباتیں کررہے ہیں سب جانتے ہیں کہ یہ باتیں درست ہیں۔ عمران خان کے دیگر خواتین سے تعلقات کے حوالے سے سوال پر ریحام خان نے کہا کہ میں نے یہ شادی اس لئے نہیں کی تھی کہ ہم کبھی جدا ہونگے، بہت سی باتوں کا عمران خان نے اعتراف کرلیا ہے، میرا اتنا تجربہ نہیں کہ اگرکوئی چکنی چپڑی باتیں کرے تو مجھے مدد کی بھی ضرورت ہوتی ہے، میں نے ایک نجی ٹی وی کے خلاف قدم اٹھانے پرکہا تھا کہ عمران خان غلط کہہ رہے ہیں اوراس کے بعد میں نے دھرنے کی مخالفت کی تھی، میں نے یہ باتیں ایک صحافی کے طورپر کی تھیں اورمجھے پتہ تھا کہ عمران خان استعمال ہورہے ہیں لیکن اس وقت مجھے پتہ نہیں تھا کہ میری ان سے ساتھ شادی ہوگی لیکن جب میری شادی ہوئی تو دھرنا فیل ہوچکا تھا اورنوازشریف مستعفی نہیں ہورہے تھے۔ ریحام خان نے کہا کہ مجھ ناچیز کی کوئی اہمیت نہیں، میں نے ہربات لکھ دی ہے، آپ میری بات نہ مانیں لیکن دس بیس سال بعد مانیں گے ۔ کتاب کے عمران خان کی سیاست پراثرانداز ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ریحام خان نے کہا کہ جنہوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وزیراعظم کس کو بنانا ہے ان پراس کتاب کا کوئی اثر نہیں ہوگا،اس لئے میری جانب سے عمران خان کو سیاسی طورپرنقصان پہنچانے کی بات میں وزن نہیں،عمران نے جو مجھے بتایا وہ میں نے کتا ب میں لکھا ہے اورمیں عدالت میں بھی بتاسکتی ہوں کہ یہ بات درست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بچوں کو یہ سکھایا ہے کہ کیا غلط ہے اورکیا درست ہے اورمیں اس بات پر یقین نہیں کرتی کہ آپ دروازہ بند کرکے غلط بات کریں۔ پاکستان میں بہت سے ایسے کام ہورہے ہیں جو غلط ہیں لیکن ہم ان پربات نہیں کرتے ، غلط کام کرنا غلط ہے ، غلط کام کے بارے میں بات کرنا غلط نہیں ۔ میں نے بری بات نہیں کی بلکہ بری بات کی نشاندہی کی ہے اوراس کی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کتاب عمران خان کے مداحوں کیلئے نہیں لکھی کیونکہ جتنی گالیاں مجھے پچھلے تین برسوں میں پڑی ہیں وہ میں جانتی ہوں۔ میں پاکستان میں شخصیاتی سیاست کے خلاف ہوں ۔ یہ اندھا اعتماد ہوتا ہے جوغلط ہے ، میں بھی اپنے خاوند پراندھا اعتماد کرتی تھی ۔ ریحام خان نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم بن گئے تو میری کتاب زیادہ بکے گی لیکن میں چاہتی ہوں کہ پاکستان ہنستا بستا رہے اور پاکستان میں آگ نہ لگے اوربچے شہید نہ ہوں۔ عمران خان کو سیاسی نقصان پہنچانے سے متعلق سوال پرریحام خان نے کہا کہ کتاب عمران خان کو سیاسی نقصان پہنچانے کیلئے نہیں لکھی، میری کتاب اثراندازثابت نہیں ہوگی۔ بلیک بیری فون کے حوالے سے سوال پرانہوں نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میرے ساتھ قندیل بلوچ والا سلوک ہوجائے ؟ انہوں نے کہا کہ بلیک بیری چوری والا کوئی قصہ نہیں لیکن میں نے جو باتیں لکھی ہیں ان کے شواہد میرے پاس موجود ہیں، میں نے بہت سے لوگوں کو معاف کیا ہے، جب میں ایک شخص کو بھائی کہتی ہوں تواس بات پریقین رکھتی ہوں کے وہ میرا بھائی ہے۔