کراچی میں شہری حکومت اپنے ناجائز اقدام کے دفاع سےدستبردار ہوگئی ہےاور ہل پارک میں تجاوزات کے ذمرے میں ڈال کر شہید کی گئی مسجد راہ نما کی دوبارہ شروع کو گئی ہے۔
مسجد کو شہید کیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والی مذہبی جماعتوں بالخصوص جماعت اسلامی اور جے یو آئی(ٖ) نے جمعہ کو یہاں نماز جمعہ کے اجتماع کی کال دے رکھی تھی۔
تاہم اس سے ایک روز قبل ہی مسجد کی دوبارہ تعمیر شروع ہوگئی جس کیلئے سنگ بنیاد رکھنے والوں میں میئر کراچی وسیم اختر بھی شامل تھے۔
اس سے پہلے شہری حکومت نے دعوے کیے تھے کہ مسجد تجاوزات کا حصہ تھی۔
روزنامہ امت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ مسجد پارک کے پارک کےماسٹر پلان میں شامل تھی اور باقاعدہ منظوری سے تعمیر کی گئی تھی۔
جواب میں شہری حکومت نے مسجد ماسٹر پلان میں شامل نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم جمعرات کو جب سٹی کونسل کا اجلاس ہوا تو مذہبی جماعتوں کے رہنما اور کارکن پہنچ گئے۔ مسجد کی تعمیر کا معاملہ اٹھا۔ اس پر میئر وسیم اختر نے اپوزیشن کے اکبر شاہ ہاشمی کو فون کیا اور دوبارہ تعمیر پر آمادگی ظاہر کی۔
وسیم اختر اور مذہبی قائدین ہل پارک روانہ ہوگئے۔ جہاں انہوں ںے نمازادا کی۔ میئر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ افسران سے غلطی ہوئی ہے جبکہ انہیں لاعلم رکھا گیا۔
انہوں نے کہاکہ مسجد سٹی گورنمنٹ کے خرچ پر دوبارہ تعمیر رکی جائے گی جبکہ جن افسران نے مسجد کو شہید کیا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
لاعلم رکھا گیا۔
اس موقع پر یہ بھی کہا گیا کہ جمعہ کو احتجاج کے بجائے یوم تشکر منایا جائے گا۔
مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں نے مسجد راہ نما کو شہید کرنے کے خلاف آواز اٹھانے پر روزنامہ امت کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ باقی میڈیا خاموش رہا جبکہ امت حقائق سامنے لے کرآیا۔