اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے کہا ہے کہ نیویارک اوراقوام متحدہ کے اپنے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی اعلی سطح میٹنگوں میں حصہ لیں گے اور پاکستانی وفد کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے یہاں پریس کانفرنس میں میڈیا کے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیرکے معاملے کواٹھاکر پاکستان کا معیار اور بھی نیچے گرتا جائے گا اوربھارت کا امیج اتنا ہی بہترہوگا۔
اکبرالدین نے دہشت گردی کی مدد کرنے کیلیے پاکستان کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ جموں و کشمیرکے مسئلے پراشتعال انگیز تقریروں کو توجہ دے رہے ہیں لیکن بھارت اس معاملے پراپنے طریقے سے ردعمل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اقو ام متحدہ میں ہندوستان ماحولیاتی تبدیلی اور مسلسل ترقی جیسے اہم موضوعات پر توجہ دے گا۔ اورغیر ضروری مسائل میں خود کوگھسیٹنے سے بچائے گا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم مودی اقوام متحدہ میں 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے اور اس کے بعد اسی دن پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی بھی تقریرہوگی اس میں وہ کشمیرکے مسئلے کواٹھاسکتے ہیں۔
عمران خان کی تقریرکے بعد بھارت کی طرف سے جواب کا حق کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پرانہوں نے کہا کہ کسی کو بھی پہلے یہ بتانا خراب اسٹریٹیجی ہے کہ آپ اس کے جواب میں کیا کریں گے۔