آسٹریلیا کے خلاف کھیلی جارہی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا نے 580 رنز بناکر پہلی اننگز میں 340رنز کی برتری حاصل کرلی جب کہ پاکستان کے دوسری اننگز میں 3 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے۔
پاکستان کی جانب سے اظہر علی اور شان مسعود نے 340 رنز کے پہاڑ جیسے خسارے کے ساتھ پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز کیا لیکن 13 رنز کے مجموعی اسکور پر کپتان اظہر علی آؤٹ ہوگئے۔25 رنز کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو دوسرا نقصان حارث سہیل کی صورت میں اٹھانا پڑا،انہوں نے 8 رنز بنائے۔
پہلی اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسری باری میں اپنا کھاتہ بھی نہ کھول پائے اور تیسری وکٹ کی صورت میں پویلین لوٹ گئے، کھیل کے اختتام تک پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز بنائے ہیں جب کہ شان مسعود 27 اور بابر اعظم 20 رنز بناکر ناٹ آؤٹ ہیں۔
پاکستان کو اننگز کی شکست سے بچنے کے لئے مزید 276 رنز درکار ہیں جب کہ آسٹریلیا سے فتح صرف 7 وکٹ دور ہے۔
برسبین میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز ایک وکٹ کے نقصان پر 312 رنز کے ساتھ دوبارہ کیا تو ڈیوڈ وارنر 151 جب کہ مارنس لبوشین 55 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
ڈیوڈ وارنر اپنے انفرادی اسکور میں صرف 3 رنز کا اضافہ کرکے نسیم شاہ کی گیند پرآؤٹ ہوئے۔ جس کے بعد آنے والے اسٹیون اسمتھ بھی صرف 4 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
اس موقع پر میتھیو ویڈ نے مارنس لبوشین کا بھرپور ساتھ دیا اور اسکور کو 468 رنز تک پہنچا دیا۔ پاکستان کو چوتھی کامیابی میتھیو ویڈ کی صورت میں ملی جنہوں نے 60 رنز بنائے، دوسرے اینڈ پر موجود مارنس لبوشین کے بلے سے رنز اگلنے کا سلسلہ جاری رہا۔
مارنس لبوشین نے ٹریوس ہیڈ اور ٹم پین کے ساتھ مل کر اپنی اننگز کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا، ٹریوس ہیڈ 24 اور ٹم پین 13 رنز بناسکے۔ مارنس لبوشین اپنی اولین ڈبل سنچری اسکور نہ کرسکے اور 185 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے لیکن اس وقت تک وہ پاکستان کے لیے رنز کا پہاڑ کھڑا کرچکے تھے۔
مارنس لبوشین کے بعد آنے والے ٹیل اینڈرز آسٹریلوی بلے باز رنز میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرسکے اور پوری ٹیم 580 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پیٹ کمنز 7، مچل اسٹارک 5 جب کہ ہیزل ووڈ 5 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ نیتھن لیون 13 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے 4 ، شاہین آفریدی اور حارث سہیل نے 2،2 جب کہ نسیم شاہ اور عمران خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔