دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 22 لاکھ سے تجاوزگئی جبکہ اموات کی تعدادڈیڑھ لاکھ بڑھ گئی ہیں۔
کورونا وائرس دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے، وائرس کے باعث اب تک پوری دنیا میں 22 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 50 ہزار898 تک پہنچ گئی ہے۔
کورونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلی ہے جہاں اب تک7 لاکھ زائدافراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 35 ہزارسے بڑھ گئی ہے۔
برطانیہ بھی ایک لاکھ سے زائد مریضوں والا چھٹا ملک بن گیا ہے، 24 گھنٹے میں مزید 861 مریضوں کا انتقال ہو گیا جب کہ اموات کی مجموعی تعداد 12 ہزار سے زائد ہوگئی۔
فرانس سے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 753 ہلاکتیں ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 17ہزار920 ہوگئی ہے۔
اٹلی میں اب تک 22 ہزار سے زائد افراد وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں،اسپین میں 19ہزار سے زائد شہری لقمہ اجل بن گئے۔
جرمنی میں کورونا سے کُل اموات کی تعداد 4 ہزار98 ہو گئی جبکہ کورونا کے کیسز 1 لاکھ 38 ہزار221 ہو گئے۔
ایران میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی کل تعداد 4 ہزار869 ہو گئی جبکہ کورونا کے کل کیسزکی تعداد 77 ہزار 995 ہو گئی۔
کورنا وائرس سے روس میں کل اموات 273 ہوئی ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد 32 ہزار8 ہے۔
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے اب تک کل اموات 83 رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ اس کے مریضوں کی تعداد 6 ہزار 380 تک جا پہنچی ہے۔
چین میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہونے لگا، ووہان میں 1290 افراد عالمی وبا سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد چین میں عالمی وباسے مرنےوالوں کی تعداد 4,632ہوگئی۔
چینی حکام کے مطابق شہر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 فیصد سے بڑھی ہے۔ ان میں ہسپتالوں کے باہر ہونے والی اموات بھی شامل ہیں۔ چین میں کورونا کی وبا قابومیں آنےکےبعد شہروں کو دوبارہ عوام کےلیے کھول دیا گیا ہے۔
بیلجیئم میں اب تک ایک لاکھ 40 ہزار افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں 36 ہزار 168 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 313 مزید افراد کورونا کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد بھی بڑھ کر5163 ہوگئی ہے۔
فلپائن میں اب تک کورونا کے 5660 مریض ہیں اور ملک میں اب تک وائرس کے نتیجے میں 362 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ادھرامریکی صدر نے 3 مرحلوں میں معیشت کی بحالی کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو ریاستیں کورونا سے پاک ہیں وہاں سرگرمیاں فوری طورپر بحال ہو سکتی ہیں۔
دوسری جانب سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن سے معیشت کی صورتحال بگڑ رہی ہے اور 31 کروڑ بچوں میں غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے۔