غزہ: مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کی جانب سے یروشلم پر راکٹ حملے کیے گئے ہیں جس کے جواب میں اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی حملہ کردیا، نتیجے میں تین بچوں سمیت 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعہ سے جاری ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پرربڑ کی گولیوں اور اسٹن گرینیڈ کی وجہ سے آج بھی درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ان جھڑپوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کرنے کی دھمکی دی تھی اور آج حماس نے یروشلم پر راکٹ حملے کردیے ہیں تاہم ان راکٹ حملوں میں کسی فرد کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے شمالی غزہ میں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں کم از کم 9 فلسطینی باشندے شہید ہوگئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے غزہ پر ہونے والے فضائی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس ظلم کے بعد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد تصادم میں تیزی آگئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔‘