شرح سود میں اضافہ ممکن ہے جس کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے۔فائل فوٹو
شرح سود میں اضافہ ممکن ہے جس کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے۔فائل فوٹو

مارچ کے بعد سے مہنگائی میں اضافہ ہوا.اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2ماہ کیلیے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 28 مئی 2021ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مارچ میں پچھلے اجلاس کے بعد ایم پی سی کو مالی سال 2021ء کی نمو کی پیشگوئی کو مزید بڑھا کر 3.94 فیصد کیے جانے سے حوصلہ ملا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ کے بعد سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے تاہم رواں مالی سال اوسط مہنگائی 9 فیصد تک رہنے کی توقع ہے اور وسط مدت میں مہنگائی 5 سے 7 فیصد رہنے کی توقع ہے جب کہ بجلی کی نرخ میں حالیہ اضافہ سے مہنگائی کی شرح آئندہ مہینوں میں بند رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئندہ مہنگائی کا دارومدار غذائی اور توانائی کی قیمتوں، اجرتوں پر مذاکرات اور بھر سمیت معاشی بحالی پر ہوگا، غذائی اشیا اور بجلی کی قیمت میں اضافہ سے مہنگائی کے اثرات ابھی ظاہر ہونا باقی ہیں، پھلوں، سبزیوں ڈیری مصنوعات مرغی اور خوردنی تیل کی قیمت میں اضافہ نے گندم کی قیمت میں کمی کا اثر زائل کردیا۔

مانیٹری پالیسی کے مطابق مالی سال کے آغازکے بعد وسیع النبیاد معاشی بحالی کی مضبوطی کی تصدیق ہوتی ہے، توقع ہے کہ یہ مثبت رفتاربرقرار رہے گی اور اگلے سال کی بلند تر نمو کا باعث بنے گی۔

مانیٹری پالیسی کے مطابق فروری میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کے باقی ماندہ اثرات نیز جزوی طور پر ماہِ رمضان کے آس پاس معمول کے موسمی اثر کی بنا پرغذائی اشیائ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ سے اپریل میں مہنگائی بڑھ کر 11.1 فیصد (سال بسال) ہو گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا۔ تعمیرات، سیمنٹ، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر سے صنعتی شعبے میں ترقی ہوئی، 17 سال بعد 10 ماہ میں جاری کھاتے سرپلس رہے۔ زرمبادلہ ذخائر 4 سال کی بلندترین سطح پرپہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک کےزرمبادلہ ذخائر 16 ارب ڈالر ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر کےقرضوں میں 43 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے مالی سال میں مہنگائی کم ہوگی۔