کراچی: قیوم آباد سی ایریا بند سے ملنے والی لڑکی کا قتل محبت میں ناکامی کا شاخسانہ نکلا۔
پولیس نے لڑکی کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتارکرلیا جو مقتولہ کا پڑوسی ہے اور اس نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔ اس کا ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا۔
پیر کو زمان ٹاؤن تھانے کےعلاقے قیوم آباد سی ایریا مسیحی قبرستان کے قریب بند سے نوجوان لڑکی کی لاش ملی تھی جسے فائرنگ کرکےقتل کیا گیا تھا۔ رات گئے لڑکی کی شناخت 22 سالہ انیتا کنول دختر محمد اعظم کے نام سےکرلی گئی تھی جو کورنگی سیکٹر 51 بی کی رہائشی تھی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر کے تفتیش شروع کردی تھی جس کے دوران زمان ٹاؤن پولیس نے 24 گھنٹے سے قبل مقتولہ انیتا کنول کے قتل میں ملوث ملزم حسن ولد شاہ محمد کو گرفتارکرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم مقتولہ کا پڑوسی ہے جس نے انیتا کنول کو محبت میں ناکامی پر فائرنگ کر کے قتل کیا۔
گرفتار ملزم حسن نے گزشتہ روز آخری مرتبہ مقتولہ کو بلایا تھا۔ انیتا نے شاکر نامی لڑکے سے دوستی کرلی تھی۔ گرفتار ملزم حسن نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ شاکر سے متعلق اسے اور انیتا کے گھر والوں کو بھی پتا تھا، 12 سال سے انیتا اور میں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔ میں نے اسے گھر سے ملنے کیلئے بلایا اور ساتھ لے گیا۔
حسن نے کہا کہ میں نے انیتا سے پوچھا فیصلہ کیا کرنا ہے،میرے ساتھ رہنا ہے یا جانا ہےپستول میرے ہاتھ میں تھی اور چوٹ لگنے سے میرے پیر سے خون نکل رہا تھااس نے میرے پیرسے نکلتے خون پر ٹشو رکھا تو میرا دل موم ہوگیامیں نے پستول اپنے سینے پر رکھی۔
ملزم نے کہا کہ انیتا نے اس سے کہا تمہارے اندر اتنی ہمت نہیں اسی دوران ہماری ہاتھا پائی ہوئی اور اسے دو گولیاں لگیں، میں وہاں سے اس کا پرس لیکر بھاگا ، ایک جگہ پستول دوسری جگہ موبائل فون پھینکاپھر ایک گھنٹے بعد میں واپس گیا اور اس کی لاش کے پاس شناختی کارڈ پھینکے۔
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اسے لگا اگر انیتا کی لاش ایسی ہی پڑی رہی تو اس کو کوئی نہیں پہچانے گا اسے سکون نہیں آرہا تھا،اس لیے پہچان کی خاطر اس کا شناختی کارڈ لاش کے ساتھ رکھا۔
ملزم کا کہنا ہے کہ اسے بہت پچھتاوا ہورہا ہے اس سے بہت بڑی غلطی ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے جس کے دوران مزید انکشافات متوقع ہیں۔