رنگون: میانمار میں فوجی ہیلی کاپٹر نے باغیوں کے خلاف آپریشن کے دوران ایک اسکول پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں 6 طلبا ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ میانمار کے علاقے سینگوگ میں فوجی ہیلی کاپٹر نے ایک اسکول پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد بری فوج کے اہلکار عمارت میں داخل ہوئے اور مکمل تلاشی لی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ میانمار کے فوجی ہیلی کاپٹر کی فائرنگ میں 6 بچے ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 3 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
میانمار فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسکول کی عمارت پر مسلح باغیوں کا قبضہ تھا جہاں سے وہ دہشت گردی کے لیے منظم ہوتے تھے تاہم کارروائی میں کسی عسکریت کی گرفتاری یا اسلحہ موجود ہونے کا ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس یکم فروری کو میانمار کی فوج نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے حکمراں آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا۔
فوجی بغاوت کو 19 ماہ گزرنے کے باوجود جب کہ سیاسی رہنما گرفتار یا ملک بدر ہیں اب تک آرمی حکمرانوں کو عوام کی حمایت حاصل نہیں ہوسکی ہے اور فوجی قیادت نے احتجاج کو روکنے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ہے۔
رواں برس ہی جمہوری حکومت کی حمایت اور فوجی بغاوت کے خلاف سرگرم سماجی کارکن اور آنگ سان سوچی کی جماعت کے رکن اسمبلی سمیت 5 افراد کو فوجی حکومت کا باغی قرار دیکر پھانسی پر لٹکایا جا چکا ہے۔