کراچی: شارع فیصل، کارساز کے مقام پر تیز رفتار گاڑی الٹنے سے 2 دوست جاں بحق اور تیسرا زخمی ہوگیا۔ مرنے والوں میں شامل فرقان والدین کی اکلوتی اولاد اور ایک بچے کا باپ تھا ۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہل کار موقع پر پہنچے اور لاشوں و زخمی کو اسپتال منتقل کیا۔ جاں بحق نوجوانوں کی شناخت 20 سالہ فرقان ولد حیدر اور 25 سالہ باسم شیخ کے نام سے کی گئی جب کہ زخمی عباد اسپتال میں زیر علاج ہے۔
متوفی فرقان کے ماموں فہیم نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک بیٹے کا باپ، اپنے والدین کی اکلوتی اولاد اور نجی یونیورسٹی میں اپنی تعلیم مکمل کررہا تھا۔ فرقان کے دوست کلفٹن کے علاقے سی ویو کے قریب فلیٹ سے اُسے لینے آئے تھے۔ دوسری جانب متوفی باسم شیخ کے ورثا نے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔ حادثے کے نتیجے میں گاڑی مکمل تباہ ہو گئی، جسے لفٹر کے ذریعے تھانے منتقل کرے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب نارتھ کراچی میں گھر کے اندر سے خاتون کی لاش ملی۔سسرالیوں نے دعویٰ کیا کہ خاتون نے جراثیم کش دوا پی کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ پولیس نے خاتون کے اہل خانہ کی پنجاب سے کراچی آمد تک لاش سرد خانے میں رکھوادی ۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب سرسید ٹاؤن کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سسرالیوں نے بتایا کہ مرنے والی خاتون حمیرا زوجہ ندیم، عمر تقریباً 35 برس نے شوہر سے جھگڑے کے بعد جراثیم کش دوا پی کر زندگی کا خاتمہ کرلیا ۔شوہر ندیم اور اس کے گھر والوں کے بیانات تبدیل ہونے پر اسپتال حکام نے پولیس کو اطلاع کی۔
پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ ان کا اور اس کی اہلیہ کا آبائی تعلق پنجاب سے ہے ، وہ لوگ کچھ عرصہ قبل ہی کراچی منتقل ہوئے ۔رات ان کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا جس کے بعد دل برداشتہ ہوکر حمیرا نے گھر میں رکھی جراثیم کش دوا پی لی اور اس کی حالت غیر ہوگئی اور اسپتال پہنچنے سے قبل دم توڑ گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حمیرا کے والدین کی کراچی آمد کے بعد ان کی مشاورت سے پوسٹ مارٹم کیا جائے گا ۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی ۔