کراچی(رپورٹ: کاشف ہاشمی)کراچی میں عزیزآباد کے علاقےحسین آباد میں نامعلوم موٹرسائیکل سوارملزمان نےویلڈنگ کی دکان پر فائرنگ کرکے ایم کیوایم (لندن)کےکارندے کو ہلاک کردیا جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعدعلاقے میں خوف ہراس پھیل گیا ، رینجرز اور پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرکے تفتیش شروع کردی
تفصیلا ت کے مطابق عزیزآباد کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک نمبر3حسین آبادرونق اسکول کے قریب واقع ویلڈنگ کی دکان پر موٹر سائیکل پرسوا ردونامعلوم ملزمان نے اندھادھندفائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہوگئے ،فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دوافرادا زخمی ہوگئے،فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی رینجرز ، پولیس اور ریسکیو عملہ موقع پر پہنچ گیا ،پولیس نے جائے وقوع کے موقع معائنے کے بعد ہلاک اورزخمیوں کو ایمبولینس میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ،جہاں مقتول کی شناخت 50سالہ شہزادعرف سونامی ولدتوفیق جبکہ زخمی کی شناخت 40سالہ فہیم عرف باجراولد عبدالغفارکے نام سے کی گئی ۔ ایک شخص گر کر زخمی ہوا جس کا نام شمشاد بتایا جارہاہے ۔
ایس ایچ او کامران حیدر کے مطابق مقتول ویلڈر شمشاد کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا اس دوران موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں شہراد عرف سونامی ہلاک اور اسکا دوست شمشاد زخمی ہوا جس کی ویلڈنگ کی دکان ہے ، جہاں مقتول کو نشانہ بنایا گیا وہ وہاں روزانہ کی بنیاد پر آکر بیٹھا کرتا تھا،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نجی بائیک رائیڈر کا ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مضروب فہیم عرف باجرا جائے وقوع کے قریب گلی میں کھڑا تھا اور واقعے کی ویڈیو بنارہا تھا کہ ملزمان نے اسے بھی نشانہ بنایااور فرار ہوگئے
کرائم سین یونٹ نے موقع پر پہنچ کر تمام شواہد جمع کیے اس دوران پولیس کو جائے وقوع سے30 بورپستول کے چار سے پانچ خول ملے جو پولیس نےاپنی تحویل میں کرلیے،ایس ایچ او کامران حیدر کے مطابق واقع ڈکیتی مزاحمت نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہے ،مقتول کو سر،گردن سمیت جسم کے مختلف حصوں پر پانچ گولیاں لگی جوجان لیواثابت ہوئی،انٹیلی جنس عملے کا کہنا تھاکہ مقتول متحدہ لند ن یونٹ 155 کاسابق کارکن تھا ، جو پہلے عزیز آباد بلاک تین کارہائشی تھا ، ذرائع نے بتایاکہ مقتول ایک پاوں سے معذور تھا اس نے مصنوعی ٹانگ لگائی ہوئی تھی ، مقتول شہزاد عرف سونامی 2014میں ملک سے فرار ہوکر دبئی چلاگیا تھا اور دو سال قبل ہی واپس آیا تھا جبکہ ملک سے فرار ہونے سے قبل اے سی و فریج کا کاریگرتھااورعلاقے میں دکان تھی لیکن باہر ملک سے واپس آنے کے بعد کوئی کام وغیر ہ نہیں کرتا تھا جبکہ اسکا بیٹا حمزہ پیپلز پارٹی کا علاقائی عہدیدار بھی ہے ،پولیس اور رینجرز نے جائے وقوع کے قریب سی سی ٹی فوٹیج حاصل کرلی ہے جس کی مدد سے ملزمان کی تلاش کا عمل شروع کردیا گیا ہے
ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مقتول کا کسی سے رقم کی لین کا تنازع بھی چل رہا تھا ، قتل میں ملوث ملزمان نے مقتول کو مکمل ریکی کے بعد ٹارگٹ کیا ہے ، ذرائع نے بتایاکہ مقتول ایم کیو ایم لندن کے دور میں بدنام زمانہ شخصیت کہلایا جاتا تھا اور ایم کیو ایم لندن کے تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کا قریبی ساتھی بتایاجاتا ہے ۔
ذرائع نے بتایاکہ مقتول شہزاد سے چند روز قبل ایم کیو ایم لندن سے تعلق کررکھنے والے چند افراد نے رابطہ کیا تھا اور علاقے میں ایم کیو ایم لندن کی خاموشی سے مہم سے چلانے کے لئے دباو ڈالا گیا تھا لیکن مقتول نے انکارکردیا تھا جبکہ پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنان نے بھی مقتول کواپنی تنظیم میں شمولیت کے حوالےسے دباو ڈالا تھا ، پولیس اور قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے مختلف پہلووں سے تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے