لندن (نیٹ نیوز)ن برطانیہ ان دنوں شدید معاشی بحران اور مہنگائی سے دوچار ہے غیر یقینی کی صورتحال نے اس کی ملکی کرنسی پاؤنڈز کی اہمیت بھی کم کر دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ ان دنوں شدید معاشی بحران اور مہنگائی سے دوچار ہے۔ کساد بازاری عروج پر پہنچنے سے ہر طبقہ فکر متاثر ہو رہا ہے۔ اس غیر یقینی کی صورتحال نے برطانوی پاؤنڈز کی اہمیت بھی کم کردی ہے جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ برطانیہ میں موجود بین الاقوامی کمپنیز نے اب پاؤنڈز میں کاروباری لین دین سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپر مارکیٹس اور بین الاقوامی کمپنیز نے مقامی کرنسی پاؤنڈز میں لین دین سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد اب وہاں تمام معاملات میں لین دین اب ڈالر میں ہوگا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کورونا صورتحال کے بعد مسلسل معاشی تنزلی کا شکار ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاؤنڈز کی گرتی قدر نے وہاں مہنگائی کو آسمان تک پہنچا دیا ہے جس کے باعث ہر طبقہ فکر کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔
گزشتہ ماہ برطانیہ میں شعبہ صحت کی سب سے بڑی ہڑتال ہوئی جس میں ڈاکٹرز اور نرسوں نے شرکت کی اس کے ساتھ ہی کم تنخواہ کے خلاف لاکھوں اساتذہ، ایمبولینس ڈرائیور بھی سڑکوں پر آئے، اسکول بند ہوئے اور ٹرین کا پہیہ بھی جام ہوا۔ صورتحال اتنی مخدوش ہوئی کہ ہڑتال پر جانے والے افراد کی ذمے داریاں سنبھالنے کیلیے فوج کو بھی الرٹ کرنا پڑا تھا۔
صرف اتنا ہی نہیں گزشتہ ماہ اشیائے خور ونوش کی بھی برطانیہ میں قلت ہوئی بالخصوص ٹماٹر اور سلاد کے پتے ناپید ہوگئے۔ خوراک کے بڑھتے بحران کے باعث وہاں سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر کی گئی اور یہ پابندی اب بھی جاری ہے۔
برطانیہ میں جاری سیاسی غیر یقینی اور خراب ہوتے معاشی حالات نے برطانیہ کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم پرکشش بنا دیا ہے اور ان کی وہاں دلچسپی کم ہوتی جا رہی ہے۔