تیونس: مسلح اہلکار نے یہودیوں کی عبادت گاہ میں داخل ہونے میں ناکامی پر مرکزی دروازے کے نزدیک اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک،10 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے جزیرہ جربہ پر واقع ایک یہودی عبادت گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مسلح شخص کی فائرنگ میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
یونس کی وزارت داخلہ کی جانب سے کاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور نیشنل گارڈ نیول سینٹر کا اہلکار تھا جس نے پہلے اپنی سرکاری بندوق سے ساتھی اہلکار کو قتل کیا اور اس کا اسلحہ بھی لیکر عبادت گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
عبادت گاہ کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے نیول اہلکار کو روکنے کی کوشش کی۔ دونوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 2 سیکیورٹی گارڈز اور عبادت کے لیے آنے والے 2 افراد شامل ہیں جن میں ایک غیر ملکی شہری ہے۔ 10 زخمیوں میں سے بھی 6 سیکیورٹی اہلکار ہیں۔
واضح رہے کہ یہودیوں کی یہ عبادت گاہ 2500 سال پرانی ہے اور دنیا بھر سے ہزاروں یہودی یہاں آتے ہیں جس کی وجہ سے یہ ملک کا اہم سیاحتی مقام بن گیا ہے۔