لاہور(امت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ شاہ کی آڈیو منظر عام پر آگئی۔
پولیس کو 9 مئی کے واقعات میں مطلوب خدیجہ شاہ نے آڈیو میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا کہا مگر پولیس کو گرفتاری دینے کے بجائے گھر سے فرار ہوگئیں تھی
آڈیو میں خدیجہ شاہ کی کا کہنا تھاکہ میں گرفتاری دینے جارہی ہوں ، یہ فیصلہ میں نے اس لیے کیا کیوں کہ پچھلے5 دن میرے لیے بہت مشکل گزرے مجھے اپنی پراوہ نہیں ہے لیکن انھوں نے جو کچھ میری فیملی کے ساتھ کیا وہ ناقابل برداشت ہے ان لوگوں نے میرے والد، بھائی اور شوہر کو آدھی رات کے دوران گھر میں گھس کر اغوا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ناناملک کے آرمی چیف اور والد وزیر خزانہ رہے ہیں۔
آڈیو میں خدیجہ شاہ نے تسلیم کیا کہ اس نے فوجی قیادت کے خلاف نامناسب ٹوئٹ کیے اور کہا کہ جذبات آکر کیے گئے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیے تھے اور اس پرمعافی چاہتی ہوں۔
آڈیو میں انہوں نے کہا کہ میں دہری شہریت رکھتی ہوں اپنی ایمبیسی سےرابطہ کررہی ہوں۔
انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ مجھ جیسی خواتین کو جیلوں میں نہ ڈالیں۔
واضح رہے کہ لاہور کے جناح ہاؤس پر 9 مئی کو ہونے والے حملے کی تحقیقات جاری ہیں پولیس نے گزشتہ روز سابق وزیرخزانہ سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ شاہ کے گھر چھاپہ مارا اور ان کے شوہر کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ خدیجہ شاہ جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ ہیں، پولیس پہنچنے پر خدیجہ شاہ پچھلے دروازے سے نکل گئی تھیں جس کی سی سی ٹی وی بھی آگئی ہے۔