امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کے لیے تیار کی جانے والی کمپنی اینویڈیا (NVIDIA) کی جدید ترین بلیک ویل (Blackwell) چپس صرف امریکی کمپنیوں کو فراہم کی جائیں گی، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، “ہم کسی دوسرے ملک کو یہ جدید چپس نہیں دیں گے، یہ صرف امریکہ کے پاس رہیں گی۔”
ٹرمپ کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کر رہی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ شروع کیا تھا، جس کا مقصد اتحادی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھا کر چین پر ٹیکنالوجی میں برتری قائم رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی۔ تاہم واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے ہیں کہ آیا کمپنی کو چین کو کم درجے کے چپس فروخت کرنے کی اجازت ہوگی یا نہیں۔
صدر ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو جدید ترین بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم کم طاقت والے ورژن پر بات چیت ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا: “ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔”
امریکی کانگریس کے بعض ریپبلکن ارکان نے خبردار کیا ہے کہ چین کو بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، اور اسے “ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے” کے مترادف قرار دیا۔
دوسری طرف، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا ہے کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی موجودہ پالیسی اس کے خلاف ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos