ایٹم بم کی نئی چینی جنریشن امریکا اور روس کی نیندیں اڑادے گی

بیجنگ: امریکہ، روس اور چین میں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو خطرناک سے خطرناک تر بنانے کی ایک دوڑ لگی ہوئی ہے جس میں اب چین نے ایسی کامیابی حاصل کر لی ہےجس کے بارے میں جان کر امریکیوں کی نیندیں اڑ جائیں گی۔

میل آن لائن کے مطابق چینی سائنسدانوں نے ایٹم بم کی نئی جنریشن تیار کر لی ہے جو تباہی پھیلانے میں امریکی و روسی ایٹم بموں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے

اسے قیامت کے دن کا ایٹمی ہتھیار (Doomsday Nuclear weapon) کا نام دیا گیا ہے۔

امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی سائنسدان اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو جدید تر بنانے کے لیے امریکا سے 5گنا زیادہ تجربات کر رہے ہیں۔

چائنہ اکیڈمی آف انجینئرنگ فزکس کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ چینی سائنسدانوں نے ستمبر 2014ءسے دسمبر 2018ءتک اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو جدید بنانے کے 200 تجربات کیے۔

اس کے برعکس لارنس لیور مور نیشنل لیبارٹری کے مطابق امریکی سائنسدانوں نے 2012ءسے 2017ءصرف 50تجربات کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چین، امریکہ اور روس بڑے ایٹمی ہتھیاروں کو مزید تباہ کن بنانے کے ساتھ ساتھ چھوٹے ایٹم بم بنانے کے منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ انہیں درست ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے باآسانی استعمال کیا جا سکے۔

چین کے فوجی امور کے ماہر لی ژی نے ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چھوٹے بم اگرجنگ میں استعمال کیے گئے تو اس سے بڑے بموں کے استعمال کی راہ ہموار ہو جائے گی۔