وزیراعظم بدھ کولاڑکانہ کے مختلف اسپتالوں کا دورہ بھی کریں گے۔فائل فوٹو
 وزیراعظم بدھ کولاڑکانہ کے مختلف اسپتالوں کا دورہ بھی کریں گے۔فائل فوٹو

ہم نے خود کو نہ بدلا تو حالات مزید خراب ہوں گے۔وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کی شرح سب سے کم ہے، عام لوگوں پر ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے جاتے ہیں جو کہ نا انصافی ہے۔ہم نے خود کو نہ بدلہ تو حالات  مزید خراب  ہوں گے۔

ٹیکس ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی قدر کرتے ہیں جو ٹیکس دیتے ہیں اور ان کے ٹیکس سے ملک چلتا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ 17 لاکھ فائلر 21 کروڑ پاکستانیوں کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے، حضرت علی کہا کرتے تھے کہ ملک میں کفر کا نظام چل سکتا ہے،ظلم کا نظام نہیں۔

وزیراعظم  نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں سے ٹیکس لینا جن کی طرز زندگی ایک امیر انسان جیسی ہے، میں نے وزیراعظم ہا ؤم ہاؤس کے 30 فیصد اخراجات کم کر دیئے ہیں جس سے 15 کروڑ روپے کی بچت ہوئے ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے کامیابی سے نکل رہا ہے اور پاکستان کو جلد ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کامیاب رہا، پاکستان کامیابی کیساتھ معاشی بحران سے نکل رہا ہے اور پاکستان کو جلد ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے جب کہ پی ٹی آئی کی حکومت عام آدمی کی زندگی میں انقلاب لائے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کو گرفتاریوں پر جمہوریت یاد آ جاتی ہے جب کہ حکومت کی کارکردگی کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر قانون فروغ نسیم، معاون خصوصی برائے احتساب ارباب شہزاد اکبر شریک ہوئے اور سیکرٹری داخلہ نے وزیراعظم کو انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ ملک کے لیے شدید خطرہ ہے، منی لانڈرنگ میں ملوث افراد قوم کے مجرم ہیں، ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، منی لانڈرنگ ملک کیلئے سنجیدہ نوعیت کا خطرہ ہے ان کے خلاف سخت انتظامات کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو انسداد منی لانڈرنگ کے لیے کوششوں کو بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے انتہائی اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کا پیسہ چوری کرکے بیرون ممالک ذاتی خزانے بھرنے کی روش سے نہ صرف ملک سنگین مالی صورتحال سے دوچار ہوا ہے بلکہ قوم کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا۔