بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل کی فائل فوٹو
بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل کی فائل فوٹو

کلبھوشن کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد بھارتی وکیل کو چپ کا روزہ لگ گیا

ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد بھارتی وکیل کو صحافیوں نے گھیر لیا۔
مجموعی طورپرسماعت کےبارےمیں پوچھےگئے سوال پرہریش سالوے نو کنٹس کہتے ہوئےچلتےبنے۔
پاکستانی وکیل کےپہلےروزکے جانداراورمدلل دلائل کےبعد بھارتی وکیل نے سرپکڑ لیا تھا اوراب انہیں چپ کاروزہ لگ گیا ہے۔

کیس کی سماعت سے قبل بھارتی وکیل بھارتی میڈیاکوبیانات دیتےرہے ہیں اور کیس کی تفصیلات بتاتے رہے ہیں لیکن کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد وہ عالمی عدالت انصاف سے باہر نکلتے ہوئے غصے میں دکھائی دیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل بھارت کے جواب میں سینیئر وکیل ہارش سیلو نے موقف اپنایا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت پر دھوکے سے حملے کیے گئے اور انہوں نے شیم لیس(بے شرم)کا لفظ 5 بار استعمال کیا
ڈس گریس فل(ذلت آمیز)کا لفظ 4 مرتبہ استعمال کیا اور نان سینس (احمقانہ)کا لفظ 5 مرتبہ استعمال کیا جس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے پاکستانی قونصل کو تجویز دی کہ ٹیبل پر ہتھوڑا ماریں اور کہا کہ ایک معروف قول ہے کہ اگر حقائق آپ کے خلاف ہوں تو قانون پر ہتھوڑا مارو، اگر قانون آپ کے خلاف ہوں تو حقائق پر ہتھوڑا مارو اور اگر قانون اور حقائق دونوں آپ کے خلاف ہوں تو ٹیبل پر ہتھوڑا مارو۔
بھارتی وکیل نے دوسری مرتبہ پاکستانی سوالات کو نامناسب اور غیر متعلقہ قرار دیا اور اسے بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیا۔
پاکستان کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی دیے جانے سے قبل بھارتی شہریت ثابت کرنے کے مطالبے پر پہلی مرتبہ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ اہم نقطہ نہیں ہوسکتا۔