میاں صاحب کے اور میرے ڈومیسائل میں فرق آپ کو نظر نہیں آتا۔فائل فوٹو
میاں صاحب کے اور میرے ڈومیسائل میں فرق آپ کو نظر نہیں آتا۔فائل فوٹو

توشہ خانہ ریفرنس۔نیب کے گواہ نےاصل دستاویزعدالت میں پیش کردیں

توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کے گواہ نے آصف زرداری سے متعلق اصل دستاویزعدالت میں پیش کردیں۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق صدر آصف علی زرداری، اور سابق وزرائے اعظم  نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت احتساب عدالت نمبر تین کے جج اصغرعلی نے کی، عدالت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی  پیش ہوئے، جبکہ آصف زرداری اور انور مجید نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکردی۔

آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے مؤقف پیش کیا کہ نیب نے آخری سماعت پر ہمیں نہیں بتایا کہ گواہ پیش کریں، لہذٰا آج گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں، جرح اگلی سماعت میں کریں گے۔

نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے استدعا کی  کہ آج بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ہی جرح کریں، اورعدالت توشہ خانہ ریفرنس میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اس کیس میں آرام آرام سے چلا جائے، معلوم نہیں نیب کو ان کیسز میں اتنی جلدی کیوں ہے۔ نیب پہلے پرانے کیسزپرتو فیصلہ کروا لے، آج کے دن ایک گواہ کا بیان قلمبند  کرلیا جائے۔ جج اصغر علی نے ریمارکس دیے کہ  تمام گواہوں کی فہرست حکم نامے میں موجود ہے اور تین گواہان  کی طلبی کے نام پچھلے آرڈر میں لکھے ہوئے ہیں، آپ کے یا کسی کے کہنے پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنیکا فیصلہ نہیں ہوگا۔

عدالت میں نیب کے پہلے گواہ عمران ظفر پیش ہوئے اورآصف زرداری سے متعلق اصل دستاویزعدالت میں پیش کردی، جب کہ توشہ خانہ سے حاصل کی گئی تینوں گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ریکارڈ بھی پیش کردیا۔

گواہ عمران ظفرنے اپنا بیان قلمبند کرایا اور بتایا کہ جس وقت ریکارڈ فراہم کیا اس وقت الیکشن کمیشن میں ڈپٹی ڈائریکٹر ذمے داریاں سر انجام دے رہا تھا، 7فروری کو الیکشن کمیشن کو نیب کا خط موصول ہوا تھا، جس میں نیب نے آصف زرداری سے متعلق دستاویز فراہم کرنے کا کہا۔

نیب کے گواہ نے  بتایا کہ نیب کے خط پر 12 فروری 2019کو ریکارڈ لے کر نیب تفتیشی افسرکے سامنے پیش ہوا، اور آصف زرداری کے کاغذات نامزدگی برائے صدارتی امیدواراوراثاثوں سے متعلق دستاویز فراہم کی، نیب تفتیشی افسر نے اصل ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد دستاویزکی تصدیق شدہ نقول اپنی تحویل میں رکھ لی۔

یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے مستقل استشنی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کی استدعا کی، عدالت نے کہا کہ فی الحال اس درخواست پر فیصلہ نہیں کر سکتے، مستقل استشنی دیدیا جائے تو ملزم ک وکیل بھی غائب ہو جاتا ہے، یوسف رضا گیلانی آئندہ سماعت پر نہیں آ سکتے تو ان کا وکیل آ جائے۔ احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کے دوسرے گواہ کو بیان قلمبند کرنے کیلیے طلب کرلیا اورریفرنس کی سماعت یکم اکتوبرتک ملتوی کردی۔