ڈھائی کروڑ خرد برد

پاکستان اسٹیل مل کی گیس سپلائی منقطع ہونے پر خوف اور ہنگامی صورتحال

کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی کی 47 ارب روپے سے زائد کی نادہندہ پاکستان اسٹیل مل میں گیس سپلائی ہفتے کی شب بند ہونے سے ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی. ساتھ ہی خوف بھی پھیل گیا کہ ادارے کے دونوں کوک اوون پلانٹ ( خام لوہا پگھلانے کی بھٹیاں) سرد ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ دس گھنٹے بعد گیس کی نارمل سپلائی بحال ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کی گیس سپلائی منقطع ہونے پر خوف اور ہنگامی صورتحال۔ اس صورتحال پر ادارے کے افسران پلانٹ پر جمع ہوگئے جن میں اے ڈی جی ایم ریاض منگی، کارپوریٹ سیکریٹری شفیق انجم، سی ای او کے اسٹاف آفیسر فیصل خان اور دیگر انجینئرز شامل تھے۔ سب کا یہی خیال تھا کہ سوئی سدرن نے گیس کی سپلائی منقطع کر دی ہے۔ رات 2 بجے سے گیس کمپنی کے افسران سے رابطوں کی کوشش شروع کر دی گئی۔ اس حوالے سے ریاض منگی کا کہنا تھا کہ اگر کوک اوون کا ٹمپریچر ختم ہو جائے گا تو کوک اوون کی بیٹریاں ناکارہ ہو جائیں گی جن کو دوبارہ فعال بنانے میں ایک سے ڈیڑھ برس کا وقت اور پانچ ارب روپے خرچ ہوں گے۔ اس حوالے سے کارپوریٹ سیکریٹری شفیق انجم کا کہنا تھا کہ مذکورہ پلانٹس کو گرم رکھنے کے لیے اسٹیل مل بند ہونے کے باوجود سات برس سے 10 کروڑ سالانہ گیس کے بل کی مد میں خرچ ہو رہے ہیں۔ اتوار کی علی الصبح چار بجے سوئی سدرن کی ٹیم پاکستان اسٹیل مل پہنچی اور وہاں آنے والی پائپ لائن میں جو رکاوٹ آگئی تھی اس کو صبح آٹھ بجے درست کرکے سپلائی نارمل کردی۔