آسیب کے خاتمے کیلیے چار سورتیں یاسین- دخان- صافات اور سورۃ الجن تیر بہدف ہیں۔فائل فوٹو
 آسیب کے خاتمے کیلیے چار سورتیں یاسین- دخان- صافات اور سورۃ الجن تیر بہدف ہیں۔فائل فوٹو

’’جنات جادوگروں کیلیے بھی کام کرتے ہیں‘‘

میگزین رپورٹ:
میں نے ایک مرتبہ ایک خاتون مریض پر قرآن کریم کی بعض آیات تلاوت کیں۔ تاکہ جن کو بھگایا جا سکے۔ پس وہ خاتون گھبراگئیں اوران کا لہجہ ایک دم تبدیل ہوگیا۔ میں نے صورتحال کا اندازہ کرتے ہوئے پوچھا کہ ہمارے ساتھ کون ہے؟

جواب دیا گیا: شیخ محمد۔
میں نے پوچھا: اے محمد! کیا سبب ہے جس کی وجہ سے تم اس خاتون پر طاری ہوئے ہو؟
جواب دیا گیا: یہ حمام میں مجھ پر چڑھ گئی تھی۔
میں نے کہا: بہرحال جو بھی تھا۔ اب تم اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے ہوئے اس خاتون کی جان چھوڑ دو۔ کیونکہ اس نے جو کچھ بھی کیا۔ لاعلمی میں کیا۔
جواب دیا گیا: میں ہرگز اس خاتون کو نہیں چھوڑ سکتا۔
میں نے کہا: اچھا، تو پھر سن۔
یہ کہہ کر میں نے سورۃ الصافات کی ابتدائی آیات اس خاتون کے سامنے پڑھنا شروع کر دیں۔ آیات پڑھنے کی وجہ سے جن کو تکلیف ہوئی اور وہ روتے ہوئے کہنے لگا کہ اچھا میں نکلتا ہوں۔

میں نے تلاوت روک کر کہا: اچھا اب فوراً نکلو۔ میری اس بات پر وہ کچھ ٹال مٹول سے کام لینے لگا۔ جس پر میں نے اسے کہا کہ اچھا دوبارہ سن۔ یہ کہہ کر میں نے اب سورۃ الجن کی ابتدائی آیات پڑھنی شروع کر دیں۔ سورۃ الجن کی تلاوت کی وجہ سے وہ اتنی تکلیف میں مبتلا ہوا کہ فوراً کہنے لگا کہ اچھا، ذرا رکو، میں نکلتا ہوں۔ پھر اس نے کہا۔ السلام علیکم اور فوراً اس خاتون کے جسم سے نکل بھاگا۔ پس اللہ تعالیٰ ہی کی حمد و ثنا اور اسی کا شکر ہے۔

ایک بار میرے پاس ایک مریض خاتون کو لایا گیا۔ اس کے مرض کی تشخیص کرنے کے لئے میں نے اس پر سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کی تو فوراً ایک جن اس پر حاضر ہوگیا۔ میرا اس سے درج ذیل مکالمہ ہوا۔
میں: تمہارا نام کیا ہے؟
جن: محمد۔
میں: پھر تو تم مسلمان لگتے ہو؟
جن: جی ہاں۔

میں: کیا تمہارے ساتھ کوئی اور جن بھی اس خاتون کے جسم میں موجود ہے؟
جن: جی ہاں۔ میرے ساتھ ایک اور نصرانی جن بھی موجود ہے۔ جس کا نام صحبی ہے۔
میں: اچھا ذرا اسے بلانا۔ میں اس سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں۔ جن نے یہ سن کر صبحی کو باقاعدہ آواز دی۔ پس وہ بھی حاضر ہوگیا۔
میں: تمہارا کیا نام ہے؟
دوسرا جن: صبحی۔
میں: کیا تم بھی مسلمان ہو؟
دوسرا جن: نہیں میں ایک نصرانی جن ہوں۔
میں: تمہاری عمر کیا ہے؟
دوسرا جن: 18 سال۔
میں: کیا تم کسی جادوگر کے لئے کام کرتے ہو؟
دوسرا جن: ہاں میں جادوگرنی کے لئے کام کرتا ہوں۔ جو مصر کے علاقے ودسوق میں رہتی ہے۔
میں نے یہ جان کر اس پر اسلام کی تعلیمات پیش کیں۔ کافی دیر سننے کے بعد بالآخر اس نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کر دیا۔
میں: کیا صرف زبان سے اسلام قبول کر رہے ہو یا دل سے بھی اس بات پر راضی ہو؟
دوسرا جن: نہیں، میں نے اسلام دل سے قبول کیا۔
یہ کہہ کر وہ جن رونے لگا اور مزید بتایا کہ اس نے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔
میں: اللہ تجھے ضرور معاف فرمائے گا۔ پس تو پکی توبہ کر۔
دوسرا جن: لیکن مجھے نہ تو وضو آتا ہے اور نہ ہی نماز کے بارے میں کچھ علم رکھتا ہوں۔
میں : کیا تم کسی مسلمان جن کو جانتے ہو؟
دوسرا جن : نہیں، مجھے تو صرف نصاریٰ اور ان کے معبدوں کے بارے میں ہی معلومات ہیں۔
میں: کیا یہ ممکن ہے کہ تم ہماری اس مسجد میں آئو اور ہمارے ساتھ نماز ادا کرو۔ اس طرح تمہیں نماز اور وضو بھی آجائے گا اور تم یہاں آنے والے مومن جنات بھائیوں سے بھی شناسا ہوجائو گے اور ان سے دینی امور کے بارے میں معلومات بھی حاصل کرسکو گے۔
میری اس بات پر وہ فکر مند ہوا اور اس نے حامی بھرلی۔
میں : کیا تم اسلام قبول کرنے کے بعد بھی اسی جادوگرنی کے ساتھ کام کرو گے؟
دوسرا جن : ہرگز نہیں۔ کیونکہ اسلام نے جادو کو حرام قرار دیا ہے۔
پھر اس نے اللہ تعالیٰ سے عہد کیا اور خاتون سے نکل گیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اسے سچے راستے میں ثابت قدمی عطا فرمائے۔ اس جن کے جانے کے بعد پہلا والا جن دوبارہ خاتون پر آگیا۔
میں: اے محمد! کیا تم نے نصرانی جن کی باتیں سنیں؟
جن: جی ہاں، میں نے تمام کلام سنا ہے۔
میں: پھر تمہارا اس بارے میں کیا خیال ہے؟

جن: میں اس واقعے سے بہت خوش ہوں۔ کیونکہ وہ اسلام میں داخل ہوگیا ہے۔ پھر اس نے بھی اللہ تعالیٰ سے عہد کیا اور خاتون کے جسم سے نکل گیا۔ اللہ تعالیٰ کا شکر اور احسان ہے۔
میرے پاس ایک نوجوان دوشیزہ لائی گئی۔ جس کے جسم میں درد ہو رہا تھا۔ جب میں نے علامات دیکھیں تو مجھے یقین ہوگیا کہ اس خاتون پر اثرات ہیں۔ میں نے اس خاتون پر قرآنی آیات تلاوت کیں۔ قرآن کریم کی تلاوت کے نتیجے میں اس کے بازو میں درد ہونے لگا۔ میں نے اسے انہی باتوں کا مشورہ دیا۔ جن کا ذکر پہلے گزرا ہے اور وہ ہفتے بعد دوبارہ آنے کی تلقین کی۔ دو ہفتے کے بعد وہ دوبارہ لوٹی اور مجھے بتایا کہ اس نے ان تمام باتوں پر عمل کیا۔ جو میں نے اسے بتائی تھیں۔ میں نے ایک بار پھر اس پر وظیفہ پڑھنا شروع کیا تو اس پر موجود ایک جنی حاضر ہوئی۔ جس کا نام زینبت عبدالموجود تھا۔ میرا اس جنی کے ساتھ یہ مکالمہ ہوا۔
میں: تمہارا دین کیا ہے ؟
جنی: اسلام۔
میں: کیا قرآن مسلمان جنات کو بھی تکلیف پہنچاتا ہے؟
جنی: ہاں۔
میں: کون سی سورتیں جنات پر زیادہ اثر کرتی ہیں؟
جنی: وہی سورتیں جس کے بارے میں تم نے اس لڑکی کو کہا تھا۔ یاسین، دخان، صافات اور جن وغیرہ۔
میں: اور سورۃ البقرہ؟
جنی: ہاں، اس کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے اور وہ جن کو جلادیتی ہے۔
میں: تم نے اس لڑکی کے ساتھ کیا کیا، جب وہ یہاں سے گھر گئی تھی؟

جنی: ہاں جب اس نے آپ کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل کیا تو اس کے نتیجے میں میں بہت کمزور ہوگئی۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپ نے قرآن پڑھا تو مجھے اس سے شدید تکلیف ہوئی اور مجھے مجبوراً حاضر ہونا پڑا۔ یہ لڑکی جب بھی کھانا کھاتی تو بسم اللہ پڑھتی۔ جس کی وجہ سے میں اس کے ساتھ کھانے میں شریک نہ ہوسکتی تھی۔ اسی طرح اگر وہ بھول جاتی تو میں کھانے میں شریک ہوجاتی۔ لیکن جیسے ہی اسے یاد آتا اور وہ ’’بسم اللہ اولہ و آخرہ‘‘ پڑھتی تو میں نے جو کھانا کھایا ہوتا مجھے اس کی بھی قے ہوجاتی۔ بس میں ان وجوہات کی بنا پر کمزور ہوگئی ہوں۔