کراچی،متحدہ پہلی،آزاد دوسری،پی پی تیسرے،جماعت اسلامی چوتھی پوزیشن پر

کراچی(امت نیوز)کراچی سمیت سندھ بھرمیں عام انتخابات 2024 کےلیے پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے ساتھ ہی ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا،ابتدائی غیرحمتی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پہلے ،آزاد دوسرے،پیپلزپارٹی تیسرے جبکہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیدوارچوتھی پوزیشن پرہیں۔ قبل ازیں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیرکسی وقفہ کے پرامن طورپر جاری رہی،انتخابی عملے نے ذمے داریاں سنبھال کر پولنگ ایجنٹس کو خالی بیلٹ باکس دکھا کر انہیں سیل کرکےپولنگ کا عمل شروع کرایا،بارہویں انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی کراچی میں کئی پولنگ اسٹیشن پر ووٹرزکی صبح سویرے ہی قطاریں لگ گئیں ۔

ترجمان الیکشن کمیشن سندھ کے مطابق پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعدپولنگ اسٹیشن میں موجود افراد نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔کراچی میں لانڈھی ، بلدیہ ٹاؤن، سچل ، صفورا سمیت مختلف حلقوں میں جھگڑے، تشدد،کے واقعات پیش آئے جس پرقابو پالیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات میں کراچی کے 90 لاکھ سے زائد ووٹرزکے لیےمجموعی طور پر 5342 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ووٹرز نے کراچی میں قومی اسمبلی کی 22 اور سندھ اسمبلی کی 47 نشستوں پرمدمقابل مختلف جماعتوں کے 1995 امیدواروں میں سے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیا۔کراچی میں سیکورٹی کےاعتبارسے 3038 پولنگ اسٹیشنزکو انتہائی حساس قرار دے کرسیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔کراچی میں ضلع شرقی کے صرف 128 پولنگ اسٹیشن نارمل تھے۔بلوچستان میں دہشت گردی کے بعد کراچی سمیت سندھ بھرمیں عام انتخابات کے موقع پر سیکورٹی ہائی الرٹ رہی،سندھ بھرمیں دفعہ 144کے نفاذ اوراسلحہ کی نمائش پرپابندی جبکہ رینجرز اور پاک فوج کے جوانوں نے پولیس کے ہمراہ کراچی کے مختلف مقامات پردن بھر گشت کیااورامن و امان برقرار رکھنے کیلئے پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے دستے تعینات رہے۔کراچی میں قومی اسمبلی کی 22 نشتوں پر غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق این اے ۔ 231 ، ملیر 3 پر پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 9ہزار 54 ووٹ لے کر آگے جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد خان 8ہزار 542 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔

این اے- 233، کورنگی 2پر تحریک لبیک پاکستان کے شہزادہ شہباز 6ہزار 24 ووٹ لے کر آگے ہیں اور ایم کیو ایم پاکستان کے محمد جاوید حنیف 4ہزار 23 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے۔ 234، کورنگی 3 پر آزاد امیدوار فہیم خان 4ہزار 670 ووٹ لے کر آگے اور ایم کیو ایم پاکستان کے محمد معین عامر پیرزادہ 2 ہزار 775 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے۔235، کراچی شرقی1 پر پیپلزپارٹی کے محمد آصف خان 5 ہزار ووٹ لیکر آگے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے محمد اقبال خان 4ہزار 546 ووٹ لے کر اورجماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی 2 ہزار 154 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔این اے۔ 236، کراچی شرقی2پر آزاد امیدوار عالمگیر خان 5ہزار 641 ووٹ لے کر آگے اور ایم کیو ایم پاکستان کے حسان صابر 2ہزار ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے 237، کراچی شرقی 3 پر جماعت اسلامی کے عرفان احمد ایک ہزار 560 ووٹ لے کر آگے اور ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالرؤف صدیقی 850 ووٹ لے کر پیچھے ہیں این اے۔ 238، کراچی شرقی 4 پر ایم کیو ایم پاکستان کے صادق افتخار 14 ہزار 954 ووٹ لے کر آگےاور جماعت اسلامی کے سیف الدین 6ہزار 40 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

این اے 239 لیاری کراچی میں 37 پولینگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار نبیل گبول 11ہزار 1 سو 54 ووٹ لے کر آگے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 7ہزار 55 ووٹ لے کر دوسری پوزیشن پر ہیں ۔این اے۔240، کراچی جنوبی 2 پرجماعت اسلامی کے سید عبدالرشید 5 ہزار 885 ووٹ لے کر آگے اورتحریک لبیک کے سید زمان علی جعفری 3 ہزار 182 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے 243، کراچی، کیماڑی 2 پر آزاد امیدوار شجاعت علی ایڈوکیٹ 15 ہزار ووٹوں کے ساتھ آگے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل 14 ہزار 661 ووٹ لے کر ایم کیو ایم پاکستان کے ہمایوں سلطان 13 ہزار 296 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔این اے 244، کراچی غربی 1 پر ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار 3 ہزار 140 ووٹ لے کر آگے اورجماعت اسلامی کے عرفان احمد 2 ہزار440 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔ کیماڑی میں پاکستان تحریک انصاف کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 اور پی ایس 115 میں واضح اکثریت قومی اسمبلی پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ایڈوکیٹ شجاعت علی اور صوبائی اسمبلی پر شاہنواز جدون کو واضح سبقت حاصل ہے۔

این اے 245، کراچی غربی 2 پر جماعت اسلامی کے محمد اسحاق خان 22ہزار 326 ووٹ لے کر آگے اورتحریک لبیک پاکستان کے وزیر احمد نورانی 6ہزار 156ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے 248، کراچی وسطی 2 پر ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی 12 ہزار 317 ووٹ لے کر آگے جماعت اسلامی کے بابر خان 8 ہزار 415 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔ این اے۔ 249، کراچی وسطی 3 پر ایم کیو ایم پاکستان کے احمد سلیم صدیقی 6 ہزار 11 ووٹ لے کر آگے جی ڈی اے کے محمد فیصل 4ہزار 526 ووٹ لے کر پیچھے ہیں ۔این اے۔ 250، کراچی وسطی 4 پر ایم کیو ایم پاکستان کے فرحان چشتی 6ہزار ووٹ لے کر آگےجماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن 5ہزار 600ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔