جیسن گلیسپی نے عاقب جاوید کو ’مسخرہ‘ قرار دے دیا

گلیسپی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں عاقب جاوید کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے پس پردہ مسلسل سابق کوچ گیری کرسٹن اور ان کے خلاف مہم چلائی۔

یاد رہے کہ گلیسپی اور کرسٹن، دونوں نے کوچنگ میں پی سی بی حکام سے اختلافات کے باعث ایک سال کے اندر ہی اپنے عہدے چھوڑ دیے تھے۔ کرسٹن کے جانے کے بعد گلیسپی کو وائٹ بال ٹیم کا عبوری کوچ مقرر کیا گیا جبکہ وہ ریڈ بال ٹیم کی ذمہ داریاں بھی نبھاتے رہے۔ تاہم، ان کا یہ دورانیہ مختصر رہا اور انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل ہی استعفیٰ دے دیا۔

عاقب جاوید نے 4 مارچ کو ایک پریس کانفرنس میں پاکستانی کرکٹ میں جاری عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی ترقی میں مستقل مزاجی کا فقدان ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ کھلاڑی چار روزہ ڈومیسٹک میچز میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں، جو ان کی مہارت میں اضافے کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی میں خراب کارکردگی کے بعد یہ مسائل مزید نمایاں ہو گئے۔ دفاعی چیمپئن پاکستان کو نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے وہ جلد ہی ایونٹ سے باہر ہوگیا۔ بنگلہ دیش کے خلاف ان کا آخری گروپ میچ بارش کے باعث منسوخ ہوگیا، جس نے ٹیم کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔

عاقب جاوید نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا، ’ہم نے گزشتہ دو سال میں تقریباً 16 کوچز اور 26 سلیکٹرز بدلے ہیں۔ اگر آپ یہ فارمولا کسی بھی ٹیم پر لگا دیں، تو وہ بھی ایسی ہی صورتحال کا شکار ہو جائے گی۔ جب تک آپ سب سے اوپر سے نیچے تک مستقل مزاجی نہیں لاتے، تب تک آپ کی ٹیم ترقی نہیں کرے گی۔‘

عاقب جاوید کے اس بیان پر جیسن گلیسپی نے سخت ردعمل دیا اور انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی، جس میں انہوں نے عاقب جاوید کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

گلیسپی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا، ’یہ بہت مزاحیہ ہے۔ عاقب پس پردہ گیری اور میرے خلاف سازش کر رہے تھے اور ہر فارمیٹ میں کوچ بننے کی مہم چلا رہے تھے۔ وہ ایک مسخرہ ہے۔‘