فورٹ عباس میں بھارتی سرحد کے قریب ملنے والے خول
فورٹ عباس میں بھارتی سرحد کے قریب ملنے والے خول نما ٹکڑے

فورٹ عباس سے ملنے والے بم خول نما ٹکڑے پاکستانی ڈرون کے تھے

بہاولپور میں فورٹ عباس شہر کے مضافات میں بھارتی سرحد کے انتہائی قریب ایک ویران مقام پر بموں کے خول نما ٹکڑے ملے ہیں جن پر متضاد دعوئوں کے بعد بھارت نے انہیں پاکستانی ڈرون کے ٹکڑے قرار دے دیا۔ بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ ڈرون پاکستانی حدو میں داخل ہوا تھا جس پر سخوئی 30 طیارے نے اسے مار گرایا اور اس کا ملبہ پاکستانی حدود میں گرا۔

پیر کی دوپہر سرحد کے قریب یہ ٹکڑے ملنے پر پہلے بھارتیوں نے انٹرنیٹ پر دعوے کیے کہ بھارت نے بہاولپور میں فضائی حملہ کیا ہے یا بم گرایا ہے تاہم کئی بھارتی صحافیوں کا کہنا تھا کہ بھارت نے کوئی کارروائی نہیں کی اور حقیقت میں ہ پاکستان بھارت پر جارحیت کا الزام تھوپ رہا ہے تاکہ نئی دہلی کو پریشان کیا جا سکے۔

جنوبی پنجاب کا شہر فورٹ عباس بھارت کی سرحد سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ جس مقام پر ویرانے میں خول نما ٹکڑے ملے وہ دراصل فورٹ عباس سے بھارتی سرحد کی طرف چک   248 HR کے پاس ہے اور سرحد سے لگ بھگ پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جو لوہے کے ٹکڑے تصاویر بھی دکھئی دے رہے ہیں وہ خول ہیں لیکن یہ واضح نہیں کہ وہ بم کے ٹکڑے ہی ہیں، اس کے علاوہ یہ پرانے اور زنگ آلود دکھائی دیتے ہیں۔

ان ٹکڑوں کی تصاویر اور ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد بعض بھارتی ویب سائیٹ نے انڈین ایئرفورس کے پاکستان میں ایک اور حملے کے دعوے کیے اور کہا کہ جیش محمد کے ٹھکانے بہاولپور میں ہیں جن پر حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ بھارت پہلے بھی بہاولپور میں جیش محمد کے ٹھکانوں کا دعویٰ کر چکا ہے۔لیکن بعد ازاں کچھ بھارتی صحافیوں نے انڈین ایئرفورس کے حوالےسے کہا کہ فورٹ عباس میں کسی بھی کارروائی کی تردید کی گئی ہے۔

جس جگہ سے لوہے کے خول نما ٹکڑے ہیں وہ بھارتی سرحد کے اتنے قریب ہیں کہ بھارت کے مارٹرز اور اینٹی ٹینک میزائل (اے ٹی جی ایم) وہاں تک پہنچ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی سے دو تین دن پہلے سے فورٹ عباس میں پاک فوج کے اضافی ٹینک تعینات کر دیئے گئے تھے۔

متضاد دعوئوں کے بعد رات کو بھارتی فضائیہ کے حکام کے حوالے سے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بیکانیر نل سیکٹر میں پاکستان کا ایک ڈرون بھارتی حدود میں گھس کر تصاویر بنا رہا تھا جسے بھارت کے سخوئی طیارے نے مار گرایا اور اس کا ملبہ پاکستانی حدود میں گرا۔

پاکستانی حکام نے خول نما ٹکڑے ملنے اور ڈرون مار گرانے کے بھارتی دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔