کیس کی سماعت اب ایک ماہ بعد ہوگی ۔فائل فوٹو
کیس کی سماعت اب ایک ماہ بعد ہوگی ۔فائل فوٹو

اسلام آبادہائیکورٹ وفاقی وزیرعلی زیدی پر برہم

چیئرمین کے پی ٹی تعیناتی کیس میں اسلام آبادہائیکورٹ وفاقی وزیرعلی زیدی پر برہم ہو گئی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا ہے کہ بتایاجائے وفاقی وزیر کیسے کے پی ٹی کے معاملات میں مداخلت کرسکتا ہے ؟۔عدالت نے وفاقی وزیر علی زیدی اورسیکرٹری میری ٹائم افیئرز سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

اسلام آبادہائیکورٹ میں چیئرمین کے پی ٹی تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،وفاقی وزیرعلی زیدی کی کے پی ٹی میں مداخلت پراسلام آبادہائیکورٹ نے برہمی کااظہارکیا، چیئرمین کے پی ٹی تعیناتی کیس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ نے علی زیدی پر سوالات اٹھا دیے۔؟

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسارکیاکہ بتایاجائے وفاقی وزیر کیسے کے پی ٹی کے معاملات میں مداخلت کرسکتا ہے ؟،کیا وفاقی وزیرعلی زیدی کا اس معاملے میں مداخلت کرنے کا اختیار تھا؟۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ یہ سنجیدہ نوعیت کے عدالتی سوال ہیں، دوہزار سترہ کا وفاقی حکومت کا فیصلہ کہاں ہے؟جسٹس اطہر من اللہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تعیناتی کے دو نوٹیفکیشن موجود ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اس کا مطلب ہے 2سال مدت والا دوسرا نوٹیفکیشن جعلی بنایا گیا،عدالت نے 2 نوٹیفکیشن پیش کرنے پر نمائندہ وزارت میری ٹائم افیئرز کو جھاڑ پلا دی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ علی زیدی کی مداخلت توایک الگ سے کیس ہے ،نمائندہ وزارت میری ٹائم نے کہاکہ وفاقی وزیر علی زیدی نے کی پی ٹی کے آڈٹ کا حکم دیا،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ وفاقی وزیر نے کس قانون کے تحت آڈٹ کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ یہ سنجیدہ نوعیت کے عدالتی سوال ہیں، دوہزار سترہ کا وفاقی حکومت کا فیصلہ کہاں ہے؟جسٹس اطہر من اللہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تعیناتی کے دو نوٹیفکیشن موجود ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اس کا مطلب ہے 2سال مدت والا دوسرا نوٹیفکیشن جعلی بنایا گیا،عدالت نے 2 نوٹیفکیشن پیش کرنے پر نمائندہ وزارت میری ٹائم افیئرز کو جھاڑ پلا دی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ علی زیدی کی مداخلت توایک الگ سے کیس ہے ،نمائندہ وزارت میری ٹائم نے کہاکہ وفاقی وزیر علی زیدی نے کی پی ٹی کے آڈٹ کا حکم دیا،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ وفاقی وزیر نے کس قانون کے تحت آڈٹ کا حکم دیا۔