ہمیں میدان خالی نہیں چھوڑنا، ارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفے بلاول بھٹو کے پاس جمع کرا دیے، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، مراد علی شاہ
ہمیں میدان خالی نہیں چھوڑنا، ارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفے بلاول بھٹو کے پاس جمع کرا دیے، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، مراد علی شاہ

کم یونٹ والے بجلی اورگیس کے بل معاف کرنے کا فیصلہ

حکومت سندھ نے کرونا وائرس ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے تحت کم یونٹ والے بجلی اورگیس کے بل معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کا مسودہ تیارکرلیا، محکمہ قانون سندھ آرڈیننس کا مسودہ گورنر کو منظوری کے لیے ارسال کرے گا۔

مسودہ کے مطابق کرونا وائرس ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس یکم اپریل سے پورے سندھ میں نافذ العمل ہوگا، آرڈیننس کے تحت کورونا وائرس سے متاثرہ طبقات کو سماجی معاشی کاروباری ریلیف دیا جائے گا۔

مسودہ کے تحت تمام نجی اسکولز پر 20 فیصد فیس کٹوتی لازم قرار دی گئی ہے، کوئی نجی اسکول 80 فیصد سے زائد فیس وصول نہیں کرسکے گا، نجی اسکولز پابند ہوں گے کہ تمام طلبہ کو فیس میں 20 فیصد رعایت دیں، نجی اسکولز انتظامیہ کم کی گئی 20 فیصد فیس کسی اور مد میں وصول نہیں کرسکیں گے، کم گئی 20 فیصد مکمل معاف ہوگی اور قسطوں میں وصول بھی نہیں کی جائےگی۔

مسودہ کے مطابق 260 یونٹ تک بجلی کا بل مکمل معاف ہوگا جب کہ 261 سے 350 یونٹس تک بجلی بل میں 25 فیصد رعایت دی جائے گی، 351سے 400 یونٹس تک بجلی کا 50فیصد بل قابل ادائیگی ہوگا۔

مسودہ میں کہا گیا ہے کہ 80 گز تک مکانات کےتمام پانی کےکنکشنز کے حامل بل معاف ہوں گے، 81 سے 160 گز کے پانی کے کنکشنزپر25 فیصد بل قابلِ ادائیگی ہوگا، اس کے علاوہ 161 گز سے 240 گزکے پانی کنکشنز پر 50 فیصد بل قابل ادائیگی ہوں گے۔

مسودہ کے مطابق مالک مکان کرایہ داروں کو ادائیگی میں مکمل یا جزوی رعایت دینے کے پابند ہوں گے، 50 ہزار روپے سے کم کرایہ ادا نہیں کیا جائے گا، ایک لاکھ تک کرایہ ہونے کی صورت میں 50 فیصد ادا کیا جائے گا جب کہ ایک لاکھ سے زائد کرایہ ہونے کی صورت میں کرائے دار کو مکمل ادائیگی کرنا ہوگی۔

مسودہ کے مطابق 155 یونٹ تک گیس کے بل معاف کیے جائیں گے، 200 یونٹ تک گیس کے بل پر 75 فیصد رعایت ہوگی جب کہ 300 یونٹس کے گیس بل پر 50 فیصد رعایت ہوگی تاہم 300 یونٹس سے زائد گیس کا بل ادا کرناہوگا۔

سندھ حکومت کی جانب سے کرونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کی خلاف ورزی پر سزا کا بھی اعلان کیا گیا ہے، آرڈیننس کے تحت ریلیف نہ دینے پرموقع پر سزا ہوگی، آرڈیننس پرعمل نہ کرنے کی صورت میں 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا جبکہ صوبائی محصولات، سیس، فیس میں بھی رعایت دی جائےگی۔