25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح 0.82 فیصد بڑھ کر 17.23 فیصد ہوگئی، ادارہ شماریات
25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح 0.82 فیصد بڑھ کر 17.23 فیصد ہوگئی، ادارہ شماریات

مہنگائی ڈيڑھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اپریل 2021 میں مہنگائی کا سالانہ گراف 1.03 فیصد اضافے کے ساتھ 11.10 فیصد پر جا پہنچا جو 19 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
ادارہ شماريات کے مطابق ايک سال میں مرغی 93 فیصد، ٹماٹر 81 اور انڈے 42 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ مصالحہ جات کی قيمتوں ميں 31.62 فیصد ہوا۔
گندم 27 اور آٹے کی قيمت میں 17 فیصد اضافہ ہوا، گھی 21 فیصد، دودھ 20، چينی 18 اور کوکنگ آئل 19 فیصد مہنگا ہوگيا جبکہ صرف اپريل ميں سبزیوں کے بھاؤ 30 فیصد جبکہ پھلوں کے 22 فیصد بڑھے۔
رپورٹ ميں بتايا گيا کہ گزشتہ سال کی نسبت غذائی اجناس اور مشروبات کی قيمتوں ميں 16 فیصد اضافہ ديکھا گيا۔ صحت کی سہوليات بھی 9 فیصد تک مہنگی ہوگئيں۔
کپڑے اور جوتے خريدنے کے لیے بھی عوام کو تقريبا 12 فیصد زيادہ قيمت ادا کرنا پڑی جبکہ رہائش، بجلی، پانی اور گیس کے چارجز میں سالانہ 9.68 فیصد اضافہ ريکارڈ کيا گيا۔
حکومت نے اپریل میں مہنگائی ڈبل ڈیجیٹ سے کم یعنی 8 سے ساڑھے 9 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا تھا۔