طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔فائل فوٹو
طالبان کے زیر قبضہ صوبوں کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔فائل فوٹو

طالبان نے تین اہم ترین شہروں کا محاصرہ کرلیا

کابل۔طالبان نے افغانستان کے تین اہم ترین شہروں کا محاصرہ کرلیا ۔ ان شہروں میں ہرات، لشکر گاہ اور قندھار شامل پر قبضے کیلیے طالبان اورافغان  فورسز کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔

بی بی سی کے مطابق لشکر گاہ میں طالبان جنگجو گورنر ہاؤس سے چند سو میٹر کی دوری پر پہنچ گئے تھے تاہم ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب انہیں حکومتی سیکیورٹی فورسز نے پیچھے دھکیل دیا۔ حالیہ کچھ دنوں کے دوران طالبان کی لشکر گاہ پر قبضے کی یہ دوسری کوشش ہے۔

دوسری جانب قندھار کے قبضے کیلئے بھی شدید لڑائی جاری ہے۔ ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ اس وقت قندھار کی جو حالت ہے وہ گزشتہ 20 برس کی بد ترین ہے۔ رکن اسمبلی گل احمد کمین کا کہنا ہے کہ قندھار کو فتح کرکے طالبان اسے اپنا عارضی دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں اور اگر یہ شہر طالبان کے قبضے میں چلا گیا تو پھر خطے کے پانچ سے چھ صوبے طالبان کی جھولی میں جا گریں گے۔

معاشی طور پر اہم شہر ہرات میں طالبان جنگجو جنوب کی طرف سے داخل ہو رہے ہیں۔ اس وقت ہرات میں پانچ مختلف مقامات پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہاں جماعت اسلامی کے کمانڈر اسماعیل خان نے گزشتہ دنوں طالبان کے خلاف جہاد کا اعلان کیا تھا تاہم طالبان کی آمد پر وہ شہر سے اپنے جنگجوؤں کے ہمراہ پیدل فرار ہوگئے جس کی ویڈیو منظر عام پر آچکی ہے۔