وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ بل دینے والے فیڈز پر لوڈشیڈنگ کم جبکہ بل نہ دینے پرزیادہ لوڈشیڈنگ ہوگی۔(فائل فوٹو)
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ بل دینے والے فیڈز پر لوڈشیڈنگ کم جبکہ بل نہ دینے پرزیادہ لوڈشیڈنگ ہوگی۔(فائل فوٹو)

عید پر لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوگی- خرم دستگیرنے ہاتھ کھڑے کرلئے

گواجرانوالا: وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ عید پر لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہو سکتی تاہم بجلی کی لوڈشیڈنگ میں واضح کمی ہوگی۔

گوجرانوالا میں پریس کانفرنس کے دوران خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ ایک فارمولے کے تحت ہوتی ہے ۔ بل دینے والے فیڈز پر لوڈشیڈنگ کم جبکہ بل نہ دینے پر لوڈشیڈنگ ہوگی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 5800 میگا واٹ کے بجلی کے منصوبے ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے نہ چل سکے۔ 30 جون کو سب سے ذیادہ 30 ہزار میگا واٹ بجلی کی ریکارڈ طلب ظاہر ہوئی۔

خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ اب تک جتنے بھی بجلی کے منصوبے شروع ہوئے تھے انکو نواز شریف نے شروع کیے۔ کراچی میں بھی دو بجلی کے منصوبوں کا آغاز ہوا ہے جبکہ 720 میگا واٹ کے پاور پلانٹ نے 29 جون سے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بجلی بحران میں وقت پر ایندھن نہ خریدنے جانے کی مجرمانہ غفلت شامل تھی، وقت پر پراجیکٹ نہ چلانے میں عمران خان حکومت کی نااہلی بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت میں آج جو بھی چیلنجز ہیں وہ ان ڈکیتوں کی حکومت کی وجہ سے ہے جس کے سربراہ عمران خان ہیں۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ نئے بجلی بنانے کے منصوبے خارجی ایندھن کی بجائے داخلی ایندھن کے ذریعے شروع کریں گے جبکہ تمام سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گئے۔