دنیا کی 95 فیصد سے زیادہ آبادی آلودہ اور غیر صحتمند ہوا میں سانس لینے پر مجبور

لندن: دنیا کی 95 فیصد سے زیادہ آبادی آلودہ اور غیر صحتمند ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہے اور غریب ممالک کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اسٹیٹ آف گلوبل ایئر کی رپورٹ کے مطابق 2016ء میں دنیا بھر میں آلودہ ہوا میں سانس لینے سے تقریباً 61 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ناصاف ہوا کی وجہ سے دل کا دورہ پڑتا ہے ، پھیپھڑوں میں سرطان کا مرض لاحق ہوتا ہے اور قبل از وقت موت کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ آلودہ ہوا دنیا بھر میں موت کی چوتھی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ اسی ہوا کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر ہوجاتاہے جبکہ سانس کی تکلیف میں مبتلا مریضوں کیلئے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ دنیا کے چند ملکوں میں صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن اب بھی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیا اور چین 2ایسے ممالک ہیں جو آلودہ ہوا سے 50 فیصد سے زیادہ اموات کے ذمہ دار ہیں۔ اگرچہ چین نے آلودہ ہوا پر قابو پانے کیلئے کوششیں کی ہیں لیکن پاکستان، بنگلہ دیش اورانڈیا میں 2010 ء کے بعد سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔