مہران ٹائون کی فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث 16 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے ۔فائل فوٹو
مہران ٹائون کی فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث 16 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے ۔فائل فوٹو

سانحہ مہران ٹاؤن۔ مقدمہ درج۔ مالکان کو گرفتار نہ کیا جاسکا

کراچی؛کورنگی صنعتی ایریا پولیس نے سانحہ مہران ٹاؤن میں 16 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ بلڈنگ مالک، فیکٹری مالک، منیجر، 2 سپروائزر اورچوکی دارکے خلاف درج کرلیا تاہم  مالکان میں سےکسی کو گرفتار نہ کیا جاسکا۔

ایس ایس پی کورنگی شاہجہاں خان نے بتایا کہ کورنگی صنعتی ایریا پولیس نے جمعہ کی صبح سفری بیگ بنانے والی فیکٹری میں ہول ناک آتشزدگی کے نتیجے میں 16 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ نمبر 1182 سال 2021 ایس ایچ او سب انسپکٹر طارق آرائیں کی مدعیت قتل خطا کی دفعہ 322/34 کے تحت درج کرلیا ہے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ مقدمہ میں عمارت کے مالک فیصل، فیکٹری کے مالک علی، مینجر عمران زیدی، 2 سپروائزر ظفراور ریحان کے علاوہ چوکی دار سید زریں کو نامزد کیا گیا ہے۔

انھوں ںے بتایا کہ ہفتے کو پولیس ٹیم نے جائے وقوع کا دوبارہ معائنہ کیا اور شواہد جمع کیے تاہم تین روز گزر جانے کے باوجود اب تک اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ آگ لگنے کی وجہ کیا تھی۔

سانحہ مہران ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والے ایک نوجوان کاشف کے والدین فیکٹری کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رو پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کا ایک بھی نمائندہ ہم سے ہمددری کے لیے نہیں آیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ واقعے کی مکمل غیر جانب دارانہ تحقیقات کی جائیں اور غفلت و لاپروائی کے مرتکب عناصر کو کڑی سزا دی جائے۔