گیس میٹر کرائے میں اضافے سے متعلق وضاحت

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سوئی سدرن انتظامیہ نے گیس ٹیرف پر نظرثانی کے بعد کچھ امور کی وضاحت جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ وضاحت اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں پر نظرثانی کے ساتھ ساتھ ماہانہ گیس کے میٹرکے کرائے میں اضافے کے بارے میں میڈیا میں شائع غلط فہمیوں کو واضح کرنے کے لیے جاری کی گئی ہے۔نظرثانی شدہ ٹیرف کے تحت کچھ نئے عوامل ہمارے صارفین کے لیے واضح نہیں ہیں۔واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اپنے نوٹیفکیشن #OGRA-10-3 (8)/2020 مورخہ 15 فروری 2023 کے ذریعے مختلف صارفین جیسے صنعتی،کمرشل اور گھریلو شعبوں کے لیے گیس ٹیرف میں ترمیم کی تھی،جنہیں جنوری 2023 سے نافذ العمل کیا گیا ہے۔مذکورہ نوٹیفکیشن کے ذریعے گھریلو صارفین کے لیے اوگرا نے صارف کے گھر کی دہلیز پر پائپڈ قدرتی گیس سروس کی سہولت کی فراہمی کے حوالےسے فکسڈ چارجز متعارف کرائے ہیں،جنہیں دو زمروں محفوظ صارفین اور غیر محفوظ صارفین میں تقسیم کیا گیا ہے۔وہ تمام صارفین جنہوں نے نومبر 2022 سے فروری 2023 تک موسم سرما کے دوران اوسطاً 90 کیوبک میٹر یا اس سے کم گیس استعمال کی ہے وہ محفوظ صارفین کی کیٹیگری میں آئیں گے،جبکہ اسی مدت کے دوران اوسطاً 90 کیوبک میٹر سے زیادہ گیس استعمال کرنے والے غیر محفوظ صارفین کی کیٹیگری میں آئیں گے۔محفوظ صارفین کے لیے مقررہ فکسڈ چارجز 10 روپے ہوں گے،جبکہ غیر محفوظ صارفین کے لیے مقررہ فکسڈ چارجز 460 روپے ہوں گے۔دونوں زمروں کے لیے پہلے سے چارج کیا گیا ماہانہ میٹر کا کرایہ 40 روپے ہی رہے گا۔ان دونوں زمروں کے لیے صارفین کو پچھلے ایک سلیب کا فائدہ دستیاب ہوگا،تاہم یہ واضح رہے کہ اگر اگلے مہینے کی کھپت 90 کیوبک میٹر سے زیادہ ہوجاتی ہے،تو محفوظ صارف کو صرف اسی مہینے کے لیے غیر محفوظ تصورکیا جائے گا۔مذکورہ نوٹیفکیشن کے بعد جنوری اور فروری 2023 کے گیس کے بل جو پرانے ٹیرف پر جاری کیے گئے تھے،ان میں تبدیلی کردی گئی ہے،جن کے فرق کو مارچ تا مئی 2023 کے بلوں میں اقساط میں وصول کیا جائے گا۔جنوری کے بل کے حوالے سے پہلی قسط مارچ کے بل میں وصول کی گئی ہے،جب کہ فروری کے بل کے حوالے سے دوسری اور تیسری اقساط اپریل اور مئی کے بلوں میں شامل کی جائیں گی۔یہ رقم ماہانہ گیس کے بلوں میں ‘ایڈجسٹمنٹ’ کے عنوان کے تحت اور ‘پچھلے بیلنس’ کے عنوان کے تحت بقایاجات کے طور پر ظاہر ہوگی۔ترجمان کے مطابق یہ وضاحت اس ٹیرف میں تبدیلی کو واضح طور پر سمجھنے میں مدد کرے گی۔