نیب نے بد نیتی کی بنیاد پرآمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔فائل فوٹو
نیب نے بد نیتی کی بنیاد پرآمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔فائل فوٹو

عدالت نے شہباز شریف کو حاضری سے معافی دیدی

لاہورہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 16 جولائی تک توسیع کر دی،عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظورکرلی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس سرداد احمد نعیم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ  نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت شہبازشریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ شہباز شریف کی صحت مکمل ٹھیک نہیں،شہباز شریف سنجیدہ بیماری سے گزر رہے ہیں،ان  کا عوام میں اس صورتحال میں آنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کی کرونا کی رپورٹ تو نیگیٹو ا گئی ہے پھر شہباز شریف کیوں نہیں آئے، ٹیسٹ نیگٹو آیا ہے تو پھر کیا بچتا ہے  جس پر وکیل نے بتایا کہ طبی ماہرین کے مطابق کرونا کی دو رپورٹس نیگیٹو آئین تو مریض کو صحت یاب سمجھا جاتا ہے،ٹیسٹ نیگٹو آیا ہے لیکن شہبازشریف میں ابھی کورونا کی علامات ہیں اور عدالت سے حاضری کی معافی کی درخواست بھی دائر کردی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب نے تو آپشن دیا ہے کہ مستقل حاضری معافی منظورکرکے کیس چلا لیتے ہیں جس پر شہبازشریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر بھی آپ نے تین ہفتے کی مہلت مانگی آج بھی آپ تین ہفتے کی مہلت مانگ رہے ہیں ،شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں،شہباز شریف عدالت کی اجازت کے بعد ملک سے باہر بھی گئے اور پھر واپس بھی آئے، کچھ طاقتیں چاہتی ہیں کہ شہباز شریف جیل کے اندر ہوں۔